سیاسیات- سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے متعدد شہروں اور گاؤں میں بارش کے بعد سیلابی صورتحال ہے۔
پنجاب میں راجن پور میں سیلاب سے 53 دیہات ڈوب گئے ،عربی روڈ پر سیلابی پانی کا حفاظتی بندوں پر شدید دباؤ ہے جبکہ درجنوں دیہات کا بڑے شہروں سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سندھ کے نوشہروفیروز میں کنڈیارو میں قبرستان میں پانی جمع ہونے کے باعث لاش قریبی کینال کے پشت پر دفنائی گئی۔ گزشتہ 5روز سے قبرستان اور گاؤں میں تین سے چار فٹ بارش کاپانی جمع ہے۔
دادو میں گاج ندی میں سیلابی صورتحال ہے جس کی وجہ سے پانی منچھر جھیل میں داخل ہوگیا۔
محکمہ انہار کے مطابق منچھر جھیل میں پانی کی سطح 114. 4 آر ایل ریکارڈ کی گئی ہے۔ ایم این وی ڈرین پرپانی کا دباؤبڑھنے سے کئی مقامات پر شگاف پڑگئے جس کی وجہ سے متعدد دیہات کی رابطہ سڑکیں اور فصلیں زیر آب ہیں۔
ادھر خوشاب میں نلی ناڑی کے پہاڑی نالوں کا پانی رونق پورہ سیم نالے میں شامل ہونے سے علاقے میں سیلابی صورتحال ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے علاقے نصیر آباد، جعفر آباد اور صحبت پور میں سیم نالوں میں شگاف اب تک پُر نہیں کیا جاسکے ، درجنوں خاندان امداد کے منتظر ہیں اور غذائی قلت کے باعث بچے بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
بلوچستان میں پچھلے ڈھائی ماہ کے دوران موں سون بارشوں سے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق صوبے میں بارشوں سے ڈھائی ماہ کے دوران 29افراد جان بحق ہوئے۔