ستمبر 20, 2024

مذاکرات کے بعد بلوچ یکجہتی کمیٹی کا گوادر دھرنا ختم کرنے کا اعلان

سیاسیات- بلوچستان حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد بلوچ یکجہتی کمیٹی نے جمعے کو گوادر میں گذشتہ 13 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنے کے شرکا تربت تک ریلی کی صورت میں مارچ کریں گے اور وہاں اجتماع کرکے رات گزاریں گے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما بیبرگ بلوچ نے بتایا کہ حکومت نے ہمارے تمام مطالبات مان لیے ہیں، اس لیے ہم گوادر میں جاری دھرنا ختم کرتے ہیں اور دوپہر کے بعد دھرنے کے شرکا تربت تک مارچ کرکے آج رات تربت میں گزاریں گے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا: اگر ہمارے مطالبات پر حکومت نے مکمل طور پر عمل نہ کیا تو ہم دوبارہ احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیں گے۔

بیبرگ بلوچ کے مطابق احتجاج کے دوران بلوچ یکجہتی کمیٹی کے 160 سے زائد رہنما اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں حکومت رہا کر رہی ہے۔ ’میں اس وقت کوئٹہ جیل پہنچا ہوں اور ساتھیوں کی رہائی کا انتظار کررہا ہوں۔‘

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرنے کے باجود گوادر میں کئی روز سے بند موبائل فون نیٹ ورک اور انٹرنیٹ جمعے کی دوپہر 12 بجے تک بحال نہ ہوسکے۔

بیبرگ بلوچ کے مطابق حکومت نے کہا ہے کہ جب دھرنے کے شرکا گوادر سے چلے جائیں گے تو موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ بحال کردیا جائے گا۔

اس سے قبل بلوچ یکجہتی کمیٹی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا تھا: ’حکومتی وفد نے دھرنے کے مطالبات منظور کر لیے ہیں۔ مطالبات پر عمل درآمد ہونے کے بعد دھرنا ختم کریں گے۔‘

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

6 + 18 =