سیاسیات- لاہور ہائی کورٹ نے پاکستانی فوج کو کارپوریٹ کاشتکاری کے لیے صوبہ پنجاب میں 45 ہزار ایکڑ سے زیادہ زمین الاٹ کرنے کا معاملہ عارضی طور پر روک دیا ہے۔
عدالت نے صوبائی حکومت کے اس نوٹیفیکیشن کو عارضی طور پر معطل کر دیا، جس میں فوج کو کمرشل مقاصد کے لئے زرعی زمین دینے کی اجازت دی گئی تھی۔
وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فوج کو زمین کی الاٹمنٹ کی منظوری سابق حکومت نے دی تھی۔ ’ہم نے اس فیصلہ پر صرف عمل درآمد کیا ہے۔ اب کیس کیونکہ عدالت میں ہے اس لیے پنجاب حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی پابند ہے۔‘
عامر میر نے کہا کہ عدالتی نوٹس پر صوبائی ایڈووکیٹ جنرل حکومتِ پنجاب کا جواب عدالت میں پیش کریں گے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس عابد حسین چھٹہ نے جمعے کو اس حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کیا، جبکہ دو روز قبل زبانی حکم کے ذریعے اس نوٹیفیکشن کو معطل کیا گیا تھا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ درخواست گزار نے دلائل میں کہا کہ گورنر پنجاب کو سرکاری زمین لیز پر دینے کا قانونی طور پر کوئی حق حاصل ہی نہیں ہے، کیونکہ اس وقت صوبے میں نگران حکومت قائم ہے۔
گورنر پنجاب نے حکومت کی منظوری کے بعد فوج کو کمرشل مقاصد کے لئے زرعی زمین لیز پر دینے کا نوٹفیکیشن جاری کیا تھا۔