سیاسیات۔ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے تمام علاقوں میں متحارب قبائل کے درمیان فائر بندی ہوگئی۔
ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے مطابق فائر بندی کے بعد مورچوں سے مسلح قبائل کو ہٹا دیا گیا ہے اور پولیس اور فورسز کے دستے تعینات کیے گئے ہیں۔
ڈی سی نے بتایاکہ راستے کھولنے اور امن معاہدے کیلئے جرگہ ممبران کے ذریعے عمائدین سے بات کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوہاٹ ڈویژن کے عمائدین و پارلیمنٹرین امن معاہدے کیلئے ضلع کرم آئیں گے۔
خیال رہے کہ ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر حملے اور گزشتہ کئی روز سے جاری جھڑپوں میں 130 افراد جاں بحق اور 186زخمی ہوئے۔