فروری 12, 2025

سب سے سمجھوتہ کرنے کے لئے تیار ہوں۔ عمران خان

سیاسیات- سابق وزیراعظم عمران خان کا ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ وہ سب سے بات کرنے اور سب سے سمجھوتہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ جب ہماری حکومت گرائی جارہی تھی اس وقت آرمی چیف کو سمجھایا تھا کہ عدم استحکام آئے گا۔

عمران خان نے خطاب کے دوران کہا کہ سیاستدان سب سے بات کرتا ہے کسی سے کُٹی نہیں کرتا لیکن جو لوگ ملک کا پیسہ چوری کرتے ہیں ان سے کیسے سمجھوتہ ہوسکتا ہے؟ جنرل باجوہ نے کہا کہ ان کو این آر او دے دو ، میں کون ہوتا ہوں کہ عوام کا پیسہ ان کو معاف کردوں؟

عمران خان نے خطاب کے دوران کہا کہ سیاستدان سب سے بات کرتا ہے کسی سے کُٹی نہیں کرتا لیکن جو لوگ ملک کا پیسہ چوری کرتے ہیں ان سے کیسے سمجھوتہ ہوسکتا ہے؟ ملک کی خاطر میں خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں ملوث افراد کو معاف کرنے کو تیار ہوں، نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل میں گزارے، باہر آئے تو سب کو معاف کردیا، آج پاکستان جدھر کھڑا ہے سب کو اکھٹا ہونا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج  پاکستان جہاں کھڑا ہے اس کیلئے سب کو اکٹھا ہونا ہوگا، شروع وہاں سے ہوگا جہاں سارے ادارے مل کر فیصلہ کریں، ملکی مسائل کا واحد حل الیکشن ہیں، سیاسی استحکام کے بعد ہی معاشی استحکام آئے گا۔

عمران خان نے آئندہ ہفتے سے الیکشن مہم شروع کرنے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سارے ٹکٹ خود دیں گے، دو ہفتوں میں ٹکٹوں کی تقسیم ہوجائے گی ، ٹکٹ نہ ملنے والا آزاد حیثيت میں الیکشن لڑا تو اسے پارٹی سے نکال دیں گے، جنہيں ٹکٹ نہیں ملا انہیں بلدیاتی الیکشن میں ایڈجسٹ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں ان کو 30 سال سے جانتا ہوں یہ معیشت نہیں سنبھال سکتے، جب سیاسی استحکام نہیں ہوگا تو معاشی استحکام بھی نہیں ہوگا، میں طوطے کی طرح بار بار کہتا رہا کہ الیکشن کراؤ ۔

عمران خان نے کہا کہ مجھ پر اب تک 74 ایف آئی آرز درج ہوچکی ہیں، ہمارے لوگوں کو کہا گیا ن لیگ میں جاؤ ، مجھ پر کاٹا لگادیا گیا ہے،  ظلم اورخوف پھیلاکر تحریک انصاف کوختم کرنے کی کوشش کی گئی، جس طرح میرے لوگ کھڑے ہوئے ہر چیز برداشت کی میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، پشاور میں اتنے لوگ نکل آئے کہ پولیس گرفتار ہی نہیں کرپائی، جیل بھروتحریک میں ہمارے لوگوں پرظلم کیا گیا، دشمنوں جیسا سلوک کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دو مہینے پہلے سے بتا رہا تھا کہ مجھ پر حملے کی سازش ہورہی ہے، پاکستان کا اس دلدل سے نکالنے کا ایک ہی آپشن ہے الیکشن، ضمنی الیکشن میں محسن لغاری کو جنرل الیکشن سے بھی زیادہ ووٹ پڑگئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں ان کو 30 سال سے جانتا ہوں یہ معیشت نہیں سنبھال سکتے ، آج ملک کی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، انڈوں کی قیمت 135 روپے سے 246 روپے درجن ہوگئی ہے، دودھ 210 روپے لیٹر پر چلا گیا ہے، چکن 280 روپے سے 460 روپے کلو پر چلا گیا ہے،  پیٹرول 150 روپے لیٹر سے 268 روپے لیٹر ہوگیا ہے،ٹیوب ویلز پر بجلی یونٹ 8 روپے تھا آج 36 روپے کا ہوگیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے ساڑھے 3 سال میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 55 روپے گرا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 8 لاکھ پروفیشنلز ملک چھوڑ کر چلے گئے، یہ ہے مایوسی کا لیول، ایک طرف مہنگائی، دوسری طرف بے روزگاری بڑھ رہی ہے، ہمارے دور میں 50 لاکھ نوکریاں ملیں، جب تک ملک میں عوامی مینڈیٹ والی حکومت نہیں آتی عدم استحکام ختم نہیں ہوگا، ملک کو اس دلدل سے نکالنا ہے تو وہ حکومت چاہیے جس کے پاس عوامی مینڈیٹ ہو۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میں یقین رکھتا تھا کہ یہ عام انتخابات کرائیں گے، اس دلدل سے نکلنے کیلئے الیکشن پہلا قدم ہے، سیاسی استحکام الیکشن سےآئے گا اس کے بعد معاشی استحکام آئے گا، جب عوامی مینڈیٹ سےحکومت آئے گی تولوگوں کااعتماد بڑھےگا، جب تک اعتماد نہیں ہوتاسرمایہ کار اپنا پیسہ نہیں لگاتا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بڑا شور مچایا تھا کہ ڈالر 200 روپے سے نیچے لاؤں گا، خدشہ ہے ڈالر 300 پر پہنچ جائے گا۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

nineteen − sixteen =