ستمبر 20, 2024

رب کریم کی قسم انتشار روکیں گے، شریعت، آئین کا انکاری پاکستانی نہیں، آرمی چیف

سیاسیات-  آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے ‘ اللہ کے نزدیک سب سے بڑا جرم فساد فی الارض ہے‘ہم کہتے ہیں کہ احتجاج کرنا ہے تو ضرور کریں یکن پر امن رہیں‘ کسی نے پاکستان میں انتشار کی کوشش کی تو رب کریم کی قسم، ہم اْسکے آگے کھڑے ہوں گے‘ جو یہ کہتے تھے کہ ہم نے دو قومی نظرئیے کو خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے، وہ آج کہاں ہیں؟ علماء کو چاہیے کہ وہ اعتدال پسندی کو معاشرے میں واپس لائیں اور فساد فی الارض کی نفی کریں‘40سال سے زیادہ عرصے تک لاکھوں افغانوں کی مہمان نوازی کی ہے‘ ہم انہیں سمجھا رہے ہیں کہ فتنہ خوارج کی خاطر اپنے ہمسایہ، برادر اسلامی ملک اور دیرینہ دوست سے مخالفت نہ کریں‘ سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتا ہے، کسی کی ہمت نہیں جو رسول پاک ﷺکی شان میں گستاخی کرسکے‘ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی، ملک قائم رہنے کیلئے بنا ہے‘ اس پر لاکھوں عاصم منیر، لاکھوں سیاستدان اور لاکھوں علما قربان ہیںکیوں کہ پاکستان ہم سے زیادہ اہم ہے‘ اگر ریاست کی اہمیت جاننی ہے تو عراق، شام اور لیبیا سے پوچھو‘ فلسطین اور غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے‘فلسطین سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہم نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے اور پاکستان کو مضبوط بنانا ہے ۔جمعرات کو نیشنل علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاک فوج اللہ کے حکم کے مطابق فساد فی الارض کے خاتمے کے لئے جد وجہد کر رہی ہے‘ پاکستان نے 40سال سے زیادہ عرصے تک لاکھوں افغانوں کی مہمان نوازی کی ہے‘ہم انہیں سمجھا رہے ہیں کہ فتنہ خوارج کی خاطر اپنے ہمسایہ برادر اسلامی ملک اور دیرینہ دوست کی مخالفت نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ خوارج ایک بہت بڑا فتنہ ہیں،جن کے بارے میں علامہ اقبال نے فرمایا تھا،”اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ،املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ ،ناحق کے لئے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ، شمشیر ہی کیا نعرہ تکبیر بھی فتنہ۔شدت پسندی پر بات کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ دین میں جبر نہیں ہے‘جرائم اور اسمگلرز مافیا دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1 + eighteen =