سیاسیات ـ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دنیا اسرائیلی فوج کے ہاتھوں خواتین اور بچوں کے اندھا دھند قتل کامشاہدہ کررہی ہے۔
ڈی 8 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں نہتے عوام کو بربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے، غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ انتہائی تشویشناک اور غیر معمولی سانحہ ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں جو ظلم ہورہا ہے اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، 40 ہزار افراد شہید ہوچکے، دنیا خواتین اور بچوں سمیت شہریوں کے اندھا دھند قتل کا مشاہدہ کررہی ہے، کئی فلسطینی جان لیوا زخموں کا شکار ہیں یا معذوری کاسامنا کررہے ہیں، امدادی قافلوں پرحملے اور رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ انسانی امداد کو روکنےکے مترادف ہے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کے وجود کو نشانہ بنانے کےلیے اسپتالوں اور اہم انفرا اسٹرکچر پر بمباری کررہی ہے، عالمی ادارہ صحت کےمطابق غزہ کے 36 اسپتالوں میں سے صرف 12 کام کررہے ہیں، بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی روکنے کے حکم پر بلا تاخیرعمل کیا جانا چاہیے، اس سال یہ تیسرا موقع ہےجب 15ججز کے پینل نے ایسا حکم جاری کیا ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ڈی 8 وزرائےخارجہ کے اجتماع سے فلسطینیوں کی حمایت کا مضبوط پیغام جاناچاہیے، ہمیں اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری بین الاقوامی کارروائی کےلیے مہم چلانی چاہیے، غزہ کےلیے انسانی امداد کے تمام راستے کھولنے کے لیے ٹھوس کارروائی ہونی چاہیے، پاکستان اپنی طرف سے پہلےہی فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کےلیے امدادی سامان بھیج چکاہے۔