مارچ 9, 2025

خطے میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی تعداد 7 سے 10 ہزار ہے۔ وزیر داخلہ

سیاسیات-  وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ خطے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کی تعداد 7 ہزار سے 10 ہزار کے درمیان ہے اور ان میں پہلے ہتھیار ڈالنے والے بھی شامل ہیں۔

وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ خطے میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی تعداد 7 ہزار سے 10 ہزار کے درمیان ہے اور ان کے ساتھ ان کے اہل خانہ کی تعداد 25 ہزار ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھتہ اور بلیک میلنگ جیسے جرائم میں مقامی افراد بھی شامل ہیں اور الزام عائد کیا کہ صوبائی حکومت انہیں روکنے میں ناکام رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس کی سب سے بڑی وجہ خیبرپختونخوا حکومت اور محکمہ انسداد دہشت گردی کی ناکامی ہے کیونکہ روکنا ان کا کام تھا‘۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان کے پاس اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے اپنی فوج ہے اور اگر صوبائی حکومت صورت حال سے نمٹ نہیں سکتی ہے تو وہ وفاقی حکومت سے درخواست کرسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاک فوج دہشت گردی کے اس طرح کے تمام جرائم سے نمٹے گی‘۔

کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے مذاکرات اور سیز فائر اپنی بحالی کے لیے استعمال کرنے کے تاثر سے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ گروپ کبھی منتشر نہیں ہوا اور افغان طالبان کی کامیابی سے مزید مضبوط ہوا۔

دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خدشات پر کثیرالجماعتی یا قومی سلامتی اجلاس کی تجویز پر اتفاق کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اجلاس کے ہونے چاہیئں لیکن زور دیا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو پہلے وفاقی حکومت کے ساتھ بیٹھنے اور مذاکرات کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو صوبے میں امن و امان کے حوالے سے وفاقی حکومت کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے اور مرکز سے جو تعاون درکار ہوگا اس کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اسلام آباد میں ہمارے دو اجلاس ہوئے جہاں وزیراعلیٰ کو دعوت دی گئی لیکن وہ نہیں آئے کیونکہ وہ وفاقی دارالحکومت میں لانگ مارچ کی منصوبہ بندی کر رہے تھے اور پارٹی سربراہ عمران خان کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی تھی‘۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1 + 19 =