مارچ 12, 2025

جعفر ایکسپریس یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بڑا آپریشن شروع: حکام

سیاسیات۔ بلوچستان کے ضلع بولان کے ایک دور افتادہ علاقے میں گذشتہ روز مسلح حملہ آوروں کے ہاتھوں جعفر ایکسپریس ٹرین کے سینکڑوں مسافروں کو یرغمال بنائے جانے کے بعد بدھ کی صبح تک سکیورٹی حکام کے مطابق 155 بازیاب کرا لیے گئے ہیں، جبکہ ایک غیر واضح تعداد میں مسافر اب بھی حملہ آروں کے پاس ہیں۔

سکیورٹی حکام نے بدھ کی صبح بتایا کہ اب تک 27 حملہ آوروں کو مارا جا چکا ہے۔ حکام کے مطابق شدت پسندوں نے خود کش بمبار کو کچھ یرغمالی مسافروں کے پاس بٹھایا ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار جیکٹیں پہنے ہوئے ہیں۔

رہا ہونے والے مسافر کوئٹہ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

12 مارچ، صبح 11 بج کر 45 منٹ

ہیلپ لائن: پاکستان ریلویز نے کہا ہے کہ اس نے جعفر ایکسپریس سے متعلق راولپنڈی سٹیشن پر معلومات کے لیے ہیلپ ڈیسک قائم کر دیا ہے۔ بیان کے مطابق کسی بھی مسافر سے متعلق تمام معلومات ہیلپ ڈیسک سے معلوم کی جا سکتی ہیں۔

راولپنڈی ہیلپ ڈیسک کوئٹہ اور پشاور کنٹرول سے رابطہ میں ہے۔ اس کے علاوہ ریلوے سٹیشن کوئٹہ کے انکوائری آفس میں ایمرجنسی سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

مزید معلومات کے لیے 0819201210, 0819201211 اور 117 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

کوئٹہ کا ٹرین آپریشن عارضی طور پر معطل، جسےسکیورٹی کلیئرنس کے بعد بحال کیا جائے گا

12 مارچ، صبح 10 بج کر 45 منٹ

بڑی کارروائی: اے ایف پی کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے بدھ کو ملک کے جنوب مغربی پہاڑی علاقے میں عسکریت پسندوں کے خلاف یرغمال بنائے گئے ٹرین مسافروں کی بازیابی کے لیے ’بڑے پیمانے پر‘ آپریشن شروع کیا ہے۔

دو روز کے دوران پاکستانی فورسز محصور ٹرین سے 155 یرغمالیوں کو آزاد کرانے میں کامیاب رہی ہیں جبکہ ایک غیرواضح تعداد میں مسافر اب بھی حملہ آروں کے پاس ہیں۔

12 مارچ، صبح 10 بجے

صوبہ بلوچستان میں ایک سکیورٹی اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ‘ٹرین یرغمالیوں اور دیگر افراد کی بازیابی کے لیے ایک بھرپور آپریشن کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔’

عہدیدار نے کہا کہ فورسز کو ’رات کے اندھیرے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہم کسی بھی ایسے اقدام سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں جو یرغمالیوں کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔‘

12 مارچ، بدھ صبح 9:30 بجے

سکیورٹی اہلکاروں نے الزام عائد کیا کہ ممکنہ شکست کے پیش نظر خودکش بمبار معصوم لوگوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ باقی ماندا حملہ آوروں کے خاتمے کے لیے سکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔

منگل کی رات تک کے اپ ڈیٹس

بلوچستان میں حکام کے مطابق منگل کی دوپہر کو مسلح افراد نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر ضلع بولان کے علاقے میں حملہ کر کے 450 کے قریب مسافروں کو یرغمال بنا لیا، جن میں سے سکیورٹی ذرائع کے مطابق بعدازاں 155 کو رہا کروا لیا گیا جبکہ 27 حملہ آوروں کو بھی مار دیا گیا تھا۔

کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر موجود مقامی صحافی محمد عیسیٰ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یرغمال شدہ جعفر ایکسپریس سے بازیاب کیے گئے مسافروں کو سرکاری حکام نے صوبائی دارالحکومت پہنچانا شروع کر دیا ہے۔

ابتدائی طور پر 54 مسافروں کو پانچ بسوں میں کوئٹہ ریلوے سٹیشن پنچایا گیا، جہاں اکثر مسافروں کے رشتہ دار گذشتہ شام سے انتظار کر رہے تھے۔ ان کے مطابق کوئٹہ ریلوے سٹیشن اور اس کے ارد گرد سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

بلوچستان میں حکام کے مطابق منگل کو مسلح افراد نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر ضلع بولان کے علاقے میں حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق جعفر ایکسپریس کے بازیاب کرائے گئے مسافروں میں عورتیں اور بچے شامل تھیں۔‘

صوبے میں سرگرم شدت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور مغویوں کو مارنے کی دھمکی دی ہے۔

پاکستانی وزیر داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ کچھ مسافروں کو پہاڑی علاقوں میں لے جایا گیا ہے۔

بی ایل اے کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ وہ 214 یرغمالیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے اور اس نے حکومت کو 48 گھنٹوں کی مہلت دی ہے کہ  بلوچ سیاسی قیدیوں، لاپتہ افراد اور سیاسی کارکنان کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

eleven + 12 =