سیاسیات- ایران کے شہر قم المقدسہ میں دفتر نمائندہ ولی فقیہ اور قائد ملت جعفریہ پاکستان کی جانب سے اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کے کانفرنس ہال میں دفتر کے ڈائریکٹر علامہ سید ظفر علی شاہ نقوی کی صدارت میں “عوامی مسائل کے حل میں شیعہ علماء کا کردار” کے عنوان سے ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں علماء کرام اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔
تقریب سے اپنے اسقبالیہ خطاب میں علامہ سید ظفر علی شاہ نقوی نے کہا کہ ایران کے شہر قم میں دفتر نمائندہ ولی فقیہ و قائد ملت جعفریہ پاکستان مذہبی، سیاسی اور تنظیمی اختلافات سے بالا تر ہو کر ایران میں مقیم پاکستانیوں، طلباء علماء اور زائرین کے لئے دن رات بے لوث خدمات انجام دے رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے زیر سایہ اس نمائندہ دفتر کی جانب سے علماء کرام کی کاوشوں سے ایران میں مقیم پاکستانیوں، طلبہ اور زائرین کے ایسے مسائل جن کو انفرادی طور پر حل کرنا ناممکن یا ان پر ہزاروں روپے خرچ ہوتے ہیں بلا معاوضہ اور دفتر اپنے طور پر حل کرنے میں مصروف ہے۔
تقریب کے مہمان خصوصی علامہ سید ناظر عباس تقوی نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ قائد ملت جعفریہ نے مختلف سنی مکاتب فکر کے علماء کے ساتھ ملکر پاکستان میں متحدہ مجلس عمل اور ملی یکجہتی کونسل جیسی تنظیموں کی بنیاد رکھ کر ثابت کر دیا کہ ملک میں سنی شیعہ کا کوئی مسئلہ نہیں بلکہ بعض فرقہ پرست اور تکفیری عناصر ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دے کر اور دہشتگردانہ اقدامات کرکے ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان عناصر کی گھناؤنی کوششیں بھی قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے مختلف مکاتب فکر کے علماء کے ساتھ ملکر ناکام بنا دیں اور ہم تکفیر اور فرقہ واریت کے خلاف مشن کو جاری رکھیں گے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری نے تحریک آزادی میں شیعہ علماء اور عمائدین کی جدوجہد، پاکستان میں تشیع کی مختصر تاریخ اور ملک و ملت کے مسائل کے حل کرنے میں مفتی جعفر حسین مرحوم، شہید علامہ عارف حسین الحسینی اور موجودہ قائد علامہ سید ساجد علی نقوی کی مذہبی، سیاسی اور قومی خدمات پر مختصر روشنی ڈالی اور اتحاد بین المسلمین کے لئے کی گئی ان کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہاکہ یہ مسائل ویزوں، طلباء کے داخلوں اور سرحدی مشکلات سے لے کر بیماری کی صورت میں زائرین کی بیماریوں کے علاج معالجے اور اموات کی صورت میں ایران میں کفن دفن یا پاکستان منتقلی تک کے مسائل کو شامل ہیں۔ جن پر ہزاروں اور بعض اوقات لاکھوں روپے اخراجات آتے ہیں کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان کی ہدایات اور سرپرستی میں یہ مسائل دفتر کی جانب سے بلا معاوضہ انجام دئے جاتے ہیں۔
اس تقریب میں ایک قرارداد کے ذریعے ایران کے شہر شیراز میں حضرت سید شاہ چراغ (ع) کے مزار مقدس میں نمازیوں اور زائرین پر دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کی گئی۔ قرارداد میں اس وحشیانہ حملے میں شہید ہونے والے بے گناہ افراد کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد از جلد صحت یابی کے لئے دعا کی گئی۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ بعض بیرونی قوتیں جو مدتوں سے ایران کے اسلامی انقلاب کے خلاف مختلف اقدامات میں ناکام ہو چکی ہیں اب ایک سازش کے تحت اور اپنے زرخرید دہشتگرد عناصر کے ذریعہ دہشتگردانہ عملیات انجام دے کر ملک ایران کے امن و امان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
تقریب کے مہمان خصوصی شیعہ علماء کونسل پاکستان کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری علامہ سید ناظر عباس تقوی نے قم شہر میں دفتر نمائندہ ولی فقیہ اور قائد ملت جعفریہ پاکستان کی نئی کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔