اپریل 6, 2025

تمام سیاسی جماعتوں سے بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اداروں سے بات کرنا زیادہ اہم ہے۔ زلفی بخاری

سیاسیات- پاکستان تحریک انصاف جے اہم رکن اور عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کا کہنا تھا: ’لیڈر شپ میں سے بے شک شاہ محمود قریشی جیل میں ہیں اور باقی اپنی حفاظت کے لیے چھپے ہوئے ہیں لیکن ہم جس چیز کی امید کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ اگر مذاکرات ہوں تو کمیٹی کے تمام اراکین کو مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے محفوظ راستہ (Safe Passage) دیا جائے۔‘

زلفی بخاری نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا: ہمیں اس وقت اپنے ملک کے لیے بات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ آگے چل سکے۔ سیاسی سطح اور ادارے کی سطح پر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا: سیاسی سطح پر ہمیں یہ بات کرنے کی ضرورت ہے کہ ملک میں جمہوریت کیسے پروان چڑھے گی۔ اس وقت جو بحران ہے وہ یہ ہے کہ ہماری جمہوریت حملے کی زد میں ہے، اس لیے پہلی بات تو یہ ہونی چاہیے کہ ہم کس طرح پاکستان کو بچاتے ہیں اور اسے ایک جمہوری ملک رہنے دیتے ہیں۔

زلفی بخاری نے کہا: ہاں ہم تمام سیاسی جماعتوں سے بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اداروں سے بات کرنا زیادہ اہم ہے کیونکہ واضح طور پر وہاں ایک ڈیڈ لاک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کی دو طاقت ور شخصیات ہیں، جن میں سے ایک چیف آف آرمی سٹاف خود اور سیاسی طور پر طاقت ور ترین شخص عمران خان ہیں۔

’اس کا ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا اگر یہ دونوں مذاکرات کی میز پر دیگر سیاسی پارٹیوں کے ساتھ نہیں بیٹھتے اور اس پر بات نہیں کرتے کہ پاکستان کو کیسے اس بحران سے باہر نکالنا ہے جو دن بدن بدتر ہوتا جا رہا ہے۔‘

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

one + four =