سیاسیات- بلوچستان کے علاقے بارکھان سے خاتون اور دو بیٹوں کی لاشیں ملنے کے بعد سے لواحقین نے کوئٹہ کے ریڈ زون میں گزشتہ دو روز سے دھرنا دیا ہوا ہے اور چھ مطالبات پیش کردیے ہیں، پولیس نے صوبائی وزیر عبدالرحمان کیتھران کو گرفتار کرلیا۔
پوللیس حکام کے مطابق صوبائی وزیر عبدالرحمان کیتھران کوبارکھان میں تین افراد قتل کیس کے حوالے سے گرفتار کیا گیا ہے، انہیں ضابطے کی کارروائی پوری کرکے ڈی آئی جی پولیس آفس کوئٹہ سے حراست میں لے لیا گیا۔ حکام کے مطابق واقعے کی مزید تحقیقات کرائم برانچ کرے گی، ملزم کو کل عدالت میں پیش کر کے تحقیقات کیلیے جسمانی ریمانڈ مانگا جائے گا۔
کوئٹہ کے ریڈ زون میں تین لاشوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھے لواحقین کا الزام ہے کہ مقتولین کو صوبائی وزیر عبدالرحمان کیتھران نے قتل کیا جبکہ اسی گھرانے کے پانچ افراد بھی اُن کے عقوبت خانے میں قید ہیں۔ واضح رہے کہ خاتون کی چند روز قبل سوشل میڈیا پر ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ قرآن مجید کا واسطہ دے کر رہائی کا مطالبہ کررہی تھی اور بتا رہی تھی کہ وہ اور بچے کیتھران کی نجی جیل میں قید ہیں۔