سیاسیات۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مدارس رجسٹریشن کے معاملے پراتحاد المدارس کا اجلاس بلا کر متفقہ لائحہ عمل دیں گے اور 17 دسمبر کو اگر اسلام آباد مارچ کا فیصلہ کرلیا تو کوئی ہمارا راستہ نہیں روک سکے گا۔
پشاور میں اسرائیل مردہ باد کانفرس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہناتھاکہ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جنگ عظیم اول میں مغربی دنیا نے کروڑوں انسانوں کا قتل عام کیا، افغانستان اور عرب دنیا کے مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا، امریکا اور مغربی دنیا انسانیت کےقاتل ہیں، ہم نے اس خطے میں انسانیت کو شعور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں میں فلسطینیوں کے ساتھ ڈٹ کرکھڑے ہونے کی جرات کیوں نہیں؟ ہم پاکستان کے تحفظ اور استحکام کی جنگ لڑ رہے ہیں، پاکستان اگرریاست ہے تو عوام کی بنیاد پرہے، پارلیمنٹ میں ہم چھوٹی سے پارلیمانی قوت ہیں لیکن ہماری پارلیمانی قوت کوچھوٹاکیاگیا۔
ان کا کہنا تھاکہ پہلے 26 ویں آئینی ترمیم ہم سے چپھائی گئی، دینی مدارس کے بل کا ڈرافٹ حکومت نے تیار کیا ، بل اسمبلی میں آیا تو کچھ قوتوں نے اسے رکوا دیا، یہ سمجھتے ہوں گے کہ مولوی تھک جائیں گے، بل پربلاول بھٹو کےساتھ کراچی میں اتفاق ہوگیا تھا، وزیراعظم شہبازشریف سے بھی بل پر بات کی، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے بھی کہاکہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ حکومتی اتحادیوں کی رضامندی سےبل پاس ہوا لیکن آپ نے بل پر دستخط نہیں کیے، میرے گھر پر ایک ماہ تک میٹنگز کی گئیں، نوازشریف اوربلاول کے ساتھ 5،5 گھنٹے میٹنگ میں بل پر اتفاق رائے ہوا، سینیٹ میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ سمیت سب نے زرداری کی نگرانی میں بل کو ووٹ دیا، دونوں ایوانوں نے بل کے حق میں ووٹ دیے تو ایوان صدر نے بل پر دستخط کیوں نہیں کیے؟
انہوں نے کارکنوں سے استفسار کیا کہ بل پر دستخط نہ کرنا بدنیتی، فراڈ ہے یا نہیں؟ ہم اسلام آباد کی طرف مارچ کافیصلہ کریں تو آپ تیار ہیں یا نہیں؟
ان کا کہنا تھاکہ 17 دسمبر کو اتحاد المدارس کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ ہوگا، معاہدہ تھا کہ مدارس وزارت تعلیم سے منسلک ہوں ماتحت نہیں ہوں گے لیکن ڈائریکٹریٹ بنا کر مدارس ماتحت رکھنے کی کوشش کی گئی۔