سیاسیات- نیروبی کے سابق گورنر مائیک سونوکو نے دعویٰ کیا ہے کہ مقتول سینئر صحافی و ٹی وی میزبان ارشد شریف کو پاکستان میں منی لانڈرنگ بے نقاب کرنے کیلئے تحقیقات کے باعث قتل کیا گیا جبکہ قاتل اسکواڈ ان کا تعاقب کر رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں سابق گورنر نیروبی نے کہا کہ کینین پولیس کو پاکستانی کو یہ سوچ سمجھ کر گولی مارنے کیلئے فریب دیا گیا کہ ارشد شریف کار چوری میں ملوث تھے جبکہ مقتول صحافی ایک منی لانڈرنگ گروہ کو بے نقاب کرنے والے تھے۔
بیان میں سابق گورنر نیروبی نے کہا کہ منی لانڈرنگ سنڈیکیٹ کینیا کے شہروں نیروبی اور ممباسا میں کاروں کے شورومز چلاتا ہے جس میں پاکستانی سیاستدان اور ملک کے ڈیپ اسٹیٹ اراکین شامل ہیں۔ ارشد شریف کا تعاقب اس لیے کیا گیا کیونکہ وہ تحقیقات کر رہے تھے۔
سابق گورنر نیروبی مائیک سونوکو نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل پر کینین حکومت یا پولیس کو الزام نہیں دینا چاہئے۔ نیشنل پولیس سروس (این پی ایس) اعتراف کرچکی ہے کہ ارشد شریف کو پولیس نے غلط شناخت کرنے کے باعث گولی ماری۔
نیروبی کے سابق گورنر نے کہا کہ ماگڈی میں مقامی پولیس کو سرکلر موصول ہوا تھا جس کا تعلق کار چوری سے تھا۔ ارشد شریف ایک دستاویزی فلم ریلیز کرنے والے تھے جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ کس طرح پاکستانی سیاستدان اور ڈیپ اسٹیٹ عالمی نظام کے ذریعے منی لانڈرنگ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سوال ہوسکتا ہے کہ ہمارے جونیئر پولیس افسران جو ہائی وے پر روڈ بلاک کر رہے تھے، میں انہیں بے قصور کیوں کہہ رہا ہوں؟ جب پولیس کو الرٹ کیا گیا تو گاڑی بلاک کے قریب آرہی تھی، تاہم مرحوم صحافی اور ڈرائیور نے پولیس کے احکامات نظر انداز کردئیے، جس پر پولیس کو فائرنگ کرنی پڑی۔