سیاسیات۔ یمن نے اسرائیل کو غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کیلئے 4 دن کی مہلت دے دی۔
غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کا اختتام گزشتہ ہفتےکو ہوا تھا جس کے بعد اسرائیل نے جنگ بندی میں عارضی توسیع کا یکطرفہ اعلان اس شرط پر کیا تھا کہ حماس جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیے بغیر مزید یرغمالی رہا کرے۔
تاہم حماس کی جانب سے انکار پر اسرائیل نے غزہ میں کھانے پینے سمیت ہر قسم کے سامان کا داخلہ روک دیا۔
غزہ کی پٹی میں تمام امدادی سامان کی ترسیل کو رکے ہوئے 6 دن ہو چکے ہیں۔
اب یمن کے حوثیوں کے رہنما عبدالملک الحوثی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے 4 دن کے اندر غزہ میں امداد کا داخلہ نہ کھولا تو وہ اسرائیل کے خلاف اپنی بحری کارروائیاں دوبارہ شروع کر دیں گے۔
واضح رہے کہ حوثی، جو مغربی یمن کے بیشتر حصے بشمول دارالحکومت صنعا پر قابض ہیں، نے غزہ جنگ کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور پر کئی حملے کیے تھے۔
نومبر 2023 سے اس گروپ نے بحیرہ احمر میں 100 سے زائد حملے کیے، جن میں تجارتی اور فوجی جہازوں کو نشانہ بنایا گیا، اور اسرائیل کی طرف میزائل اور ڈرون داغے گئے۔
حوثیوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کی صورت میں اپنے حملے محدود کرنے کا اعلان کیا تھا۔