سیاسیات-انصار اللہ یمن کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ صہیونی لابی خواتین کے ذریعے اسلامی معاشروں پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ مسلمان خواتین کو پہلے سے زیادہ حضرت زہرا (س) کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے۔
انصار اللہ یمن کے سیکریٹری جنرل عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے ایک پیغام جاری کرتے ہوئے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت پر امت اسلامیہ اور تمام مومن بہنوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔
یوم خواتین کے موقع پر انصار اللہ کی سیکریٹری جنرل کے پیغام میں کہا گیا کہ یہ مبارک موقع ایمان کے ان اصولوں کو مستحکم کرنے کے لیے بہت اہم ہے جو انسانوں کو انسانی کمال اور ایمان کی اعلیٰ منزلوں تک پہنچاتے ہیں۔ ایمانی نصب العین عورت کے لیے حقانیت اور کرامت کا سبب ہے، اس کی عزت اور انسانیت کی حفاظت کرتا ہے اور خدا کی نظر میں اس کا مقام بلند کرتا ہے۔ ایمان والی عورتیں زندگی میں اپنا کردار اس طرح ادا کر سکتی ہیں کہ وہ کارآمد اور مفید واقع ہوں اور صالح نسلوں کی پرورش کریں اور خدائی احکامات اور شرعی احکام کے مطابق مردوں کے شانہ بشانہ اپنی عمومی ذمہ داری کو آگے بڑھانے میں حصہ لیں۔
الحوثی نے مزید کہا کہ حضرت زہرا (س) انسانی، دینی اور اخلاقی کمالات کا بہترین نمونہ تھیں اور ایمان کے اعلیٰ ترین مقام پر فائز ہوئیں اور اسی بنیاد پر موجودہ دور میں مسلم خواتین کو ان کے اسوہ کی پیروی کرنے کی ضرورت ہے۔ حضرت زہرا (س) مومن خواتین کے لیے ایک نمونہ ہیں کیونکہ وہ روحانیت، عمل، بصیرت اور ایمان کے کمال میں بلند مقام پر ہیں۔ اس دور میں جب اسلام اور انسانیت کے دشمن اسے نشانہ بنا رہے ہیں، مسلمان عورت کو پہلے سے زیادہ فکری، ثقافتی اور اخلاقی تحفظ حاصل کرنے کے لیے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی اسوہ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ عالمی صہیونی لابی خواتین کو نشانہ بنا کر معاشرے کے ڈھانچے کو نشانہ بنانے اور انسانی معاشرے اور خاندان کے رشتوں کو ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ شیطانی نرم جنگ خواتین کو فساد اور بدعنوانی کا نشانہ بناتی ہے اور انہیں معاشرے میں فساد کے آلات میں تبدیل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ یہودی پہلے سے کہیں زیادہ فساد پھیلانے کے درپے ہیں اور اس میدان میں اپنے تمام اوزار اور وسائل استعمال کر رہے ہیں۔
تحریک انصار اللہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنے پیغام کے آخر میں تاکید کی کہ فساد اور دشمنوں کے مذموم اور شیطانی عزائم کا مقابلہ ایمان اور علم کی طاقت سے کرنا چاہیے۔