سیاسیات- ذرائع کےمطابق فلسطین میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس نے غاصب صیہونی رژیم کے خلاف 2018ء میں سیف القدس معرکے کی چوتھی سالگرہ کی مناسبت سے جمعہ 11 نومبر کے دن ایک بیانیہ جاری کیا، جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم، قومی حقوق اور اسلامی اور عیسائی مقدسات، خاص طور پر مسجد اقصیٰ کے دفاع کیلئے پوری طرح تیار ہیں اور ان کی انگلی ٹریگر پر جبکہ تلواریں نیام سے باہر نکلی ہوئی ہیں۔ بیانیے میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم 2018ء میں انہی دنوں سیف القدس معرکے کے دوران شہید عزالدین قسام بریگیڈز کے شجاع اور بہادر مجاہدین کے کارناموں کو نہیں بھولی۔ اس معرکے میں ہماری مزاحمت نے دشمن پر کاری ضربیں لگائی تھیں اور غزہ کی پٹی میں گھسنے پر مبنی ان کے منحوس منصوبے کو ناکام بنا ڈالا تھا۔ حماس کی جانب سے جاری کردہ بیانیے میں کہا گیا ہے کہ سیف القدس معرکے نے دشمن کے تمام منصوبوں پر پانی پھیر دیا تھا اور ثابت کر دیا کہ فلسطینی مجاہدین ہر لمحہ آگاہ اور ہوشیار ہیں اور انہوں نے اپنے پاکیزہ خون سے سیف القدس معرکہ لڑا۔
بیانیے میں کہا گیا کہ یہ تنظیم سیف القدس معرکے میں شہید ہونے والوں، خاص طور پر قسام بریگیڈ کے کمانڈر شہید نور برکہ کی پاکیزہ روحوں پر سلام اور درود بھیجتی ہے۔ حماس نے فلسطینی سرزمین کے چپے چپے پر فلسطینی مجاہدین کی جدوجہد کی قدردانی کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ قومی وحدت اور جامع و وسیع مزاحمت دشمن کے روز افزوں جارحانہ اور مجرمانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ ہے۔ بیانیے میں تاکید کی گئی ہے کہ فلسطینی قوم اپنی سرزمین کی مکمل آزادی، فلسطینی قیدیوں کی آزادی، رسول اکرم (ص) کی معراج گاہ کی آزادی، قابض صیہونی رژیم کے زوال اور نابودی اور قدس شریف کی مرکزیت میں خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور اس راستے میں قتل ہونے، شہید کئے جانے یا جلاوطن کئے جانے سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہوگی۔