سیاسیات-امام خمینی(رح) کے فرمان کی روشنی میں عالمی یوم القدس کے موقع پر مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران، راولپنڈی میں “فلسطین اور بین الاقوامی نظام کا دوہرا معیار” کے عنوان سے ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں تمام مطاتب فکرسے تعلق رکھنے والے علما کرام اور سکالرز نے شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی خانہ فرہنگ ایران روالپنڈی فرامرز رحمان زاد نے کہا اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ قدس اور فلسطینی عوام کے نظریات کی مختلف طریقوں سے حمایت کی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کویہ اعزاز حاصل ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح کے افکار کی روشنی میں پاکستان ہمیشہ سے قدس اور فلسطینی عوام کے نظریات کی حمایت کرنے والے سرکردہ ممالک میں شامل ہے۔مسئلہ قدس کی یادآوری در حقیقت فلسطینی عوام کی امنگوں کی تکمیل، دنیا بھر میں مسلم اقوام اور آزاد افکار کے حامل افراد کے اتحاد و یکجہتی پر توجہ دیناہے جسے استکباری قوتیں کم رنگ کرنے اور رفتہ رفتہ فراموش کرانے کی کوشش کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا اگر مسلم ممالک اتحاد و ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں اوراس کے لئے بڑے پیمانے پر اقداما ت کریں تو عالمی طاقتوں کی طرف سے اسرائیل کی تمام تر حمایت کے باوجود اس کی طرف سے ہونے مظالم اورجرائم کو روکا جاسکتا ہے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امام خمینی ٹرسٹ کے چیئرمین علامہ سید افتخار نقوی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین عربوں کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے جس کے لئے اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے۔
تقریب کے مہمان خصوصی مفتی گلزار نعیمی نے کہا کہ حالت تیزی سے بدل رہی ہے تاہم ابھی تک مسئلہ فلسطین کے بارے میں امریکہ اورمغرب کی طرف سے کوئی بااثر آواز نہیں اٹھی ہے بلکہ امریکہ نے جارح اسرائیل کی حکومت کی حمایت کی ہے اورفلسطین میں انسان ذبح ہوتا ہے تو مغرب اورامریکہ خاموش ہیں جبکہ یوکیرائن پر حملہ ہوتا ہے تو انسانی حقوق کے دعویدار جاگ جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ فلسطین کے معاملے میں جہاں ہم کو عالمی طاقتوں سے شکایت ہے وہیں ہمیں عرب ممالک سے بھی شکوہ ہے جو اگر اتحاد کا مظاہر ہ کرتے تو آج فلیسطین کے عوام پر ظلم و ستم نہ ہوتے۔
تقریب کی صدارت کرتے ہوئے علامہ عارف واحدی نے کہا امام خمینی ایک مسلک کے نہیں بلکہ عالم اسلام اور مظلوموں کے رہنما تھے جنہوں نے عالمی دہرے معیار کے خلاف آواز بلند کی اوررمضان کے آخری جمعہ کو یوم قدس اور مظلوموں کا دن قرار دیا انہوں نے کہا کہ آج اسرائیل میں لاکھوں لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں جس پر دنیا انسانی حقوق کی تنظیمیں اور میڈیا خاموش ہیں جبکہ ایران میں مٹھی بھر لوگ سڑکوں پر آئے تو میڈیا ایسا ظاہرکرنے لگے جیسے انقلاب اسلامی ختم ہورہا ہے جبکہ اسرائیل اور فرانس میں وہاں کے عوام پر ہونے والے مظالم کسی کو نظر نہیں آرہے ہیں یہ بین الاقوامی نظام کا دہرا معیار نہیں تو اورکیا ہے؟۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنما ناصر شیرازی نے کہا کہ امام خامنہ ای نے پیش گوئی کی ہے کہ اسرائیل پچیس سال میں ختم اورنابود ہوگا جس کے آثار نظر آنا شروع ہوگئے ہیں اوراندرونی خلفشاری کا شکار ہوچکا ہے اب امریکہ نے اپنے شہریوں کو اسرائیل کے سفرسے منع کیا ہے اس سے صاف ظاہرہوتا ہے کہ اسرائیل میں امن امان کی صورت حال ابتری کی طرف گامزن ہے تقریب سے پروفیسر ڈاکٹر سید اکمل شاہ،محمد علی عزیزی و دیگر نے بھی خطاب کیا سیمینار کی نظامت معروف مقرر صاحبزادہ مفتی گل مست خان نے کی ۔