سیاسیات- فلسطین کی مقاومتی تحریک “حماس” نے اس امر کی جانب زور دیا کہ صیہونی حکومت کی پوری سیاہ تاریخ میں قتل و غارتگری اور ملت فلسطین کے خون سے رنگین ہاتھ، ہرگز ہماری ملت کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے اور انہیں انکے جرائم کا جواب دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق، حماس نے اسنیچر کے روز مسجد حضرت ابراهیم (ع) میں قتل عام کی 29ویں برسی کے موقع ایک بیان جاری کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی مقاوم، شجاع اور عظیم قوم کے ہاتھوں صیہونی جرائم کا حساب لیا جائے گا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بہادر مقاومتی فورسز اور دلاور جوانوں نے بزدل دشمن کی صفوں پر متعدد بار حملہ کیا ہے اور قابض دشمن کے ساتھ ہماری جنگ مسلسل اور مستقل ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ مکانات پر قبضے، بیحرمتی، عبادات میں خلل، اسلحہ کے زور پر نماز میں رکاوٹ، صیہونی آبادکاری کے لئے جبری توسیع اور صیہونی آبادکاروں کی جارحیت کے ذریعے سے مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں مسجد حضرت ابراهیم (ع) کو یہودیانے کی منظم کوششیں تمام مذاہب اور بین الاقوامی قوانین کے تحت جرم و قانوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اس بیان کے مطابق، مذکورہ بالا اقدامات سے تاریخی حقائق تبدیل نہیں کئے جا سکتے اور اسرائیلی غاصب جان لیں کہ مسجد حضرت ابراهیم (ع) اپنی مکمل اسلامی شناخت کے ساتھ باقی رہے گی۔ حماس نے ملک کے اندر اور باہر فلسطینی عوام سے باہمی اتحاد برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا، تاکہ قومی ہم آہنگی کے ساتھ اپنے حقوق، اصولوں، سرزمین اور مقدسات کے دفاع کو مضبوط کرسکیں۔ حماس نے کہا کہ بیت المقدس اور مغربی کنارے کے تمام مہاجر کیمپوں، شہروں اور دیہاتوں کے تمام فلسطینی و فعال نوجوان جان لیں کہ صیہونی کالونیوں میں توسیع سے اپنے مقدسات اور سرزمین کا دفاع، بنیاد پرست صیہونیوں کے جرائم اور صیہونی درندہ صفت آباد کاروں سے مقابلے کے لئے تیار رہیں۔ اس کے علاوہ حماس نے اسلامی و عربی ممالک کی عوام، ان کے سربراہان اور بین الاقوامی اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کو مستحکم، ان کی تاریخی سرزمین کے تحفظ اور اسلامی و مسیحی مقدسات کی حفاظت کے لئے ہر سطح پر اپنی افواج اور صلاحیتوں کو متحرک کریں۔
اس فلسطینی مقاومتی تحریک نے اقوام متحدہ اور اس کے مختلف اداروں نیز انسانی ہمدردی و انسانی حقوق کے شعبوں میں سرگرم تمام بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد ابراہیمی اور دیگر اسلامی و مسیحی مقدسات کے خلاف صیہونی حکومت کے غاصبانہ اور بے رحمانہ اقدامات پر کارروائی کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ صیہونی جارحیت کے خاتمے اور اسرائیلی حکومتی رہنماوں پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ اس تفصیلی بیان کے آخر میں اپنی سرزمین کے دفاع کی خاطر صیہونیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے افراد کا ذکر کیا گیا، انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا اور ان کے لئے مغفرت کی دعا کی گئی۔