نومبر 24, 2024

شہید السنوار نے پیشکش کے باوجود غزہ چھوڑنے کے بجائے میدان جنگ میں رہنے کو ترجیح دی، رپورٹ میں انکشاف

سیاسیات۔ اسرائیلی فورسز سے دوبدو مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے حماس کےسربراہ یحییٰ سنوار نے عرب ثالثوں کی جانب سے مصر جانے کی پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔

امریکی اخبار  وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہےکہ  اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات کے دوران عرب ثالثوں نے حماس کے شہید سربراہ یحییٰ سنوار کو غزہ جنگ چھوڑ کر مصر جانےکا موقع دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یحییٰ سنوار نے عرب ثالثوں کی جانب سے مصر جانے کی پیشکش کو مسترد کردیا تھا اور  جنگ کا میدان چھوڑنے کے بجائے اپنی سرزمین پر رہنے کو ترجیح دی تھی اور کہا تھا کہ  میں فلسطینی سرزمین پر ہوں۔

رپورٹ کے مطابق سنوار نے قبول کیا تھا کہ اسرائیلی حملوں میں ان کی شہادت کا امکان ہے۔ سنوار کی تجویز  تھی کہ میری شہادت کے بعد حماس کو ایک لیڈر شپ کونسل کا انتخاب کرنا چاہیے۔

امریکی اخبار کے مطابق سنوار کا کہنا تھا کہ اگر میں شہید ہوگیا تو اسرائیل مختلف پیشکشں کرے گا لیکن حماس کو ہار نہیں ماننی چاہیے۔

خیال رہے کہ حماس سربراہ یحییٰ سنوار 16 اکتوبر کو غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ لڑتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔

یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی ایک پرانی ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں کسی تقریب سے خطاب کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

18 − 5 =