فروری 14, 2025

حزب اللہ کے ساتھ جلد ایک سخت جنگ کا امکان ہے۔ صیہونی ذرائع

سیاسیات- غاصب صیہونی حکومت کی ملٹری انٹیلی جنس سروس نے لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ شمالی سرحد پر جلد ہی ایک باقاعدہ جنگ کے خطرے کا اعلان کیا ہے۔

غاصب صیہونی حکومت کی ملٹری انٹیلی جنس سروس “امان” نے العربی الجدید کا حوالہ دیتے ہوئے ہفتے کے روز حزب اللہ کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں تل ابیب کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے شمالی سرحد پرایک سخت اور باقاعدہ جنگ کے امکان کی خبر دی ہے۔

ملٹری انٹیلی جنس سروس سے وابستہ ذرائع نے خبر دی ہے کہ غاصب صیہونی رجیم کو مقبوضہ فلسطین کی شمالی سرحد میں حزب اللہ کے اقدامات کو روکنے میں ناکامی کا سامنا ہے جس سے کشیدگی کے مزید بڑھنے کا امکان قوی ہوتا جارہا ہے۔

صیہونی انٹیلی جنس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تل ابیب کے فلسطینی علاقوں میں جاری اقدامات کے  برعکس یہ تاثر پیدا ہوا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا جس سے حزب اللہ کو اشتعال انگیز اقدامات جاری رکھنے کا حوصلہ مل گیا ہے اور اس نے شمالی قصبوں پر راکٹ حملے کئے۔ صیہونی ذرائع نے حزب اللہ کی طرف سے شعبا کے میدانوں میں خیمے کی تنصیب کو بھی اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے اسرائیل کی فوجی شکست کا اعتراف کیا ہے۔

دوسری جانب غاصب صہیونی فوج کے سابق ترجمان “رونی میلنس” نے صہیونی چینل “کان” کو انٹرویو دیتے ہوئے نتن یاہو کی کابینہ کے حزب اللہ کے اقدامات کو نظر انداز کرنے پر کڑی تنقید کی۔  انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کابینہ جنین اورغزہ میں اسلامی جہاد جیسے کمزور دشمنوں کا مقابلہ کرنے میں مصروف ہے جب کہ حزب اللہ کے خیموں کی تنصیب اور ہمارے خلاف راکٹ داغنے جیسے اقدامات کے سامنے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

سابق صیہونی ترجمان نے حزب اللہ کے اقدامات کو غاصب اسرائیل کی ڈیٹرنس پاور کی کھلی توہین قرار دیتے ہوئے تل ابیب حکام کوعدالتی اصلاحات کے بل میں الجھنے کی بجائے ایران اور دیگر حریفوں کے بارے میں سوچنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ حزب اللہ کے ساتھ عنقریب جنگ چھڑجانے کا امکان ہے۔

اس سلسلے میں عبرانی اخبار “یدیعوت احرونوت” کے عسکری تجزیہ کار “یوسی یحشوع” نے بھی حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے امکان کو دہراتے ہوئے تل بیب حکام سے عدالتی اصلاحات بل کو روکنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ مظاہرین سے بھی کہا ہے کہ وہ مظاہروں کو ختم کر کے شمالی سرحد میں حزب اللہ کی موجودگی کے بارے میں سوچیں۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کابینہ نے اس حوالے سے سکیورٹی اجلاس تک نہیں بلایا ہے۔

خیال رہے کہ فلسطین کی شمالی سرحد میں حزب اللہ کی کامیاب ڈیٹرنس پاورنے تل ابیب کے غاصب حکام کو شدید خوف میں مبتلاء کر دیا ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

eleven + 9 =