سیاسیات- لبنانی اسلامی مزاحمت نے سرحدی علاقوں سے متصل مقامات و دیہاتوں سے لے کر مقبوضہ فلسطین کی جغرافیائی گہرائی میں واقع غاصب صیہونی فوج کے اہم اہداف کے خلاف اپنے نئے 28 آپریشنز کا اعلان کیا ہے جن میں دسیوں تباہ کن میزائل و خودکش ڈرون طیاروں کا استعمال کیا گیا۔
اس حوالے سے جاری ہونے والے لبنانی مزاحمتی محاذ کے بیان کے مطابق، جمعرات کے روز انجام پانے والے مزاحمتی آپریشنز میں 3 منفرد حیثیت کے حامل تھے۔ رپورٹ کے مطابق ان میں سے اولین مزاحمتی آپریشن، جو جمعرات کی صبح 6 بجے ”آپریشن خیبر” کے تحت انجام پایا، کے دوران حزب اللہ لبنان کے مجاہدین نے دسیوں ڈرون طیاروں کے ذریعے حیفا کے بحری اڈے کو نشانہ بنایا جو اسرائیلی بحریہ کی ایک اہم شاخ اور میزائلوں سے لیس صیہونی جنگی کشتیوں و آبدوزوں کا اصلی ٹھکانہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس دوران فائر کردہ تمام ڈرون طیاروں نے مذکورہ صہیونی فوجی اڈے میں واقع اپنے تمام اہداف کو انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا۔ غاصب صیہونی رژیم کی یہ نیول بیس لبنانی سرحد سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
لبنانی مزاحمت کی دوسری کارروائی مقامی وقت کے مطابق 13:15 پر انجام پائی جس میں لبنانی مجاہدین نے متعدد تباہ کن میزائلوں کے ذریعے “جبل الشیخ” کے پہاڑی علاقے میں واقع غاصب اسرائیلی فوج کی 210ویں گولان ڈویژن کے ”فوری وارننگ و انٹیلیجنس مشاہداتی مرکز” کو پہلی مرتبہ نشانہ بنایا۔
اس کارروائی کے ٹھیک آدھے گھنٹے کے بعد حزب اللہ لبنان نے عکا کے شمال میں واقع شراغا نامی اسرائیلی ملٹری بیس میں واقع گولانی بریگیڈ کمانڈ کے انتظامی ہیڈ کوارٹر کو بھی متعدد تباہ کن میزائلوں کے ساتھ نشانہ بنایا۔
ادھر کم از کم نقصان کے اعتراف کی پالیسی پر گامزن اسرائیلی میڈیا نے بھی جنوبی لبنان میں جاری لڑائی کے دوران کم از کم 7 اسرائیلی فوجیوں کے ”زخمی” ہونے کا اعلان کیا ہے۔