سیاسیات۔ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے ختم ہونے یا جاری رہنے سے متعلق بے یقینی کی صورت حال ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکہ اور اسرائیل کی حماس کو دھمکیوں کے تناظر میں غزہ پر از سرِ نو جنگ کے بادل پھر سے منڈلانے لگے ہیں۔
اسرائیلی قیادت حماس کی جانب سے ہفتے کو طے شدہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو مؤخر کرنے کے اعلان کو جواز بناکر جنگ کی راہ ہموار کر رہی ہے۔
معصوم شہریوں پر وحشیانہ بمباری اور جنگی کارروائی کے لیے پہلے سے موجود اسرائیلی فوج نے اپنے ریزروو فوجیوں کو بھی غزہ طلب کرلیا۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل سے کہا ہے کہ حماس کو جنگ بندی کا فائدہ اُٹھانے کا موقع نہ دے، جنگ دوبارہ شروع کرے۔
یاد رہے غزہ میں ساڑھے 15 ماہ تک جاری رہنے کے بعد جنگ میں عارضی وقفہ 19 جنوری کو اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر معاہدے کے بعد ہوا ہے۔
غزہ کے شہریوں نے بھی سکھ کا سانس لیا ہے اور بے گھر افراد کی اپنے تباہ حال گھروں میں واپسی ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ 15 ماہ کی جنگ کے دوران اب تک غزہ میں 48 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔