سیاسیات- سکیورٹی کونسل کے ارکان کی اکثریت کی حمایت کے باوجود فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت سے متعلق قرارداد منظور نہ ہوسکی، امریکہ نے فلسطین کی اقوام متحدہ میں رکنیت سے متعلق درخواست ویٹو کردی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اجلاس میں سلامتی کونسل کے 12 ارکان نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی رکنیت دینے کی حمایت کی تھی تاہم امریکہ نے رکنیت سے متعلق درخواست ویٹو کردی۔
خبرایجنسی کے مطابق فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت سے متعلق قراردار پر برطانیہ اور سوئیزرلینڈ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
فلسطینی ایوان صدر نےامریکی ویٹو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا درخواست ویٹو کرنے کا اقدام غیر منصفانہ اور غیر اخلاقی ہے، امریکی اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔
فلسطینی مندوب ریاد منصور نے جذباتی انداز اپناتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے عزم کوشکست نہیں دی جاسکتی، ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل میں شرمناک تجویز مسترد کردی گئی، دہشتگردی پر فلسطینی ریاست کو انعام نہیں دیاجائےگا، اسرائیلی وزیرخارجہ نے ویٹو کرنے کے امریکی اقدام کی تعریف کی۔
اسرائیلی مندوب کی جانب سے ووٹ دینے والے ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ فلسطین کو اقوام متحدہ میں غیررکنی مبصرکی حیثیت حاصل ہے،مکمل رکنیت کیلئے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کے دوتہائی اراکین کی حمایت لازم ہے، غزہ، مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس پر مشتمل ریاست چاہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا تھا کہ دو ریاستی حل میں پیشرفت نہ کی گئی تو تشدد کا خطرہ بڑھے گا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں اسرائیل 34 ہزارفلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے ۔