سیاسیات- بانی انقلاب امام خمینی (رح) کی 36ویں برسی کی مناسبت سے اپنے خصوصی پیغام میں قم المقدسہ میں قائد ملت جعفریہ پاکستان کے نمائندے اور مدیر دفتر حجت الاسلام علامہ بشارت حسین زاہدی کا کہنا تھا کہ آج سے چونتیس سال قبل، 4 جون 1989 (بمطابق 14 خرداد 1368 ہجری شمسی)، ایک ایسے عظیم رہنما، فقیہ، اور مفکر کی روح پرواز کر گئی جس نے دنیا کی تاریخ پر گہرے نقوش چھوڑے۔ ہم آیت اللہ العظمی سید روح اللہ الموسوی الخمینی، جو دنیا میں امام خمینی بت شکن کے نام سے جانے جاتے ہیں، کی 36ویں برسی پر ملتِ اسلامیہ اوردنیا بھر کے تمام حریت پسند انسانوں کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔
امام خمینی (رہ) محض ایک مذہبی رہنما ہی نہیں تھے بلکہ وہ ایک ایسے انقلابی قائد تھے جنہوں نے ایران میں صدیوں سے رائج بادشاہت کے بت کو پاش پاش کر دیا اور اسلامی اقدار پر مبنی ایک آزاد اور خودمختار ریاست کی بنیاد رکھی۔ آپ نے اپنی پختہ ایمانی قوت، غیر متزلزل عزم، اور اللہ پر کامل توکل کے ساتھ دنیا کی بڑی طاقتوں کے سامنے سر جھکانے سے انکار کر دیا۔ آپ نے یہ ثابت کر دکھایا کہ ایمان اور اتحاد سے کوئی بھی قوم اپنی تقدیر بدل سکتی ہے۔
آپ کا پیغام صرف ایران تک محدود نہیں تھا بلکہ یہ پوری دنیا کے مظلوموں اور ستم دیدہ لوگوں کے لیے امید کی کرن بن کر ابھرا۔ آپ نے عالمی استکبار کے خلاف آواز اٹھائی اور مسلمانوں کو بیدار ہونے اور اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے کی ترغیب دی۔ آپ نے اتحاد بین المسلمین پر زور دیا اور فرقہ واریت کے بتوں کو بھی پاش پاش کرنے کی تعلیم دی۔
علامہ بشارت زاہدی کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) نے اپنی پوری زندگی میں استقامت، سادگی، اور اللہ کی رضا کے حصول کو اپنا شعار بنایا۔ ان کی تعلیمات آج بھی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ان کی رحلت جہاں ایک عظیم نقصان تھی، وہیں ان کا چھوڑا ہوا راستہ اور فکر آج بھی ہمیں رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
ہم اس موقع پر امام خمینی (رہ) کی روح کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ان کے درجات کو بلند فرمائے اور ان کے وارثوں کو ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین