سیاسیات- افغانستان کے صوبہ غور کے علاقے دایکندی میں کربلائے معلی کی زیارت کرکے واپس آنے والے زائرین کے قافلے پر دہشت گرد تکفیری تنظیم داعش نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 15 زائرین شہید ہوگئے ہیں۔
مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 15 زائرین شہید اور 6 زخمی ہوگئے ہیں۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق زائرین پر فائرنگ کی گئی ہے۔ تکفیری دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق حملے میں شہید ہونے والوں کا تعلق صوبہ غور کے علاقے دایکندی سے تھا۔
یاد رہے کہ افغانستان میں مسلمانوں بالخصوص شیعوں پر دہشت گرد تنظیم داعش کا یہ پہلا حملہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی مختلف صوبوں میں مساجد اور عبادت گاہوں پر داعش نے حملوں میں شیعہ مسلمانوں کو شہید کیا ہے۔