سیاسیات- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد منظور کرلی ہے جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 12 ماہ کے اندر مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اپنی غیر قانونی موجودگی ختم کرے۔
جنرل اسمبلی میں اس قرارداد کے حق میں 124 اور مخالفت میں 14 ووٹ آئے جبکہ 43 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، قرارداد کی مخالفت کرنے والے ممالک میں امریکہ اور اسرائیل بھی شامل تھے۔
جنرل اسمبلی نے یہ قرار داد ایک ایسے وقت میں منظور کی ہے جب آئندہ ہفتے 26 ستمبر کو اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرنا ہے، اسی روز فلسطینی صدر محمود عباس بھی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔
جنرل اسمبلی میں یہ قرارداد عالمی عدالت انصاف کی جانب سے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے اور اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دینے کے فیصلے کے بعد پیش کی گئی۔
آج پیش کی گئی قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ممالک اسرائیل کی غیر قانونی بستیوں میں تیار کی جانے والی اشیا کی درآمدات کو روکیں اور ساتھ ہی اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بھی روکی جائے کیونکہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ وہ اسلحہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں استعمال ہوسکتا ہے۔