سیاسیات- اسرائیل نے جمعے کو لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوب میں شدید فضائی حملے کیے ہیں، جن کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے صدر دفتر کو نشانہ بنایا گیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے رپورٹ کیا کہ حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے کہا ہے کہ حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ ٹھیک ہیں۔
ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سید نصراللہ ٹھیک ہیں۔ ذرائع میڈیا سے بات کرنے کے مجاز نہیں۔
حزب اللہ کے ایک ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ حملے میں حزب اللہ کے سینئئر عہدے دار ہاشم صفی الدین زندہ ہیں۔
معروف اسرائیلی ٹیلی ویژن نیٹ ورکس کے مطابق حسن نصراللہ اس حملے کا ہدف تھے۔
حملوں سے چند لمحے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے حزب اللہ کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
اسرائیلی حملوں کی آوازیں پورے شہر میں سنی گئیں۔ حملوں کے نتیجے میں حزب اللہ کے اہم گڑھ بیروت کے گنجان آباد جنوبی حصے میں دھوئیں کے بادل چھائے رہے۔
لبنانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملوں میں کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بنایا۔
تاہم حزب اللہ نے تاحال اس حوالے سے کچھ نہیں کہا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ حملے میں شہر کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے ’مرکزی ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا۔‘
اسرائیلی بمباری ایسے وقت پر ہوئی جب نتن یاہو نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب مکمل کیا تھا، جس میں انہوں نے حزب اللہ کے خلاف حملے جاری رکھنے اور حماس کے خلاف ’فتح تک‘ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا۔
اقوام متحدہ نے بیروت کے ’گنجان آباد‘ علاقے پر اسرائیلی حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔