سیاسیات۔ اسرائیل کی فوج کے شام کے تاریخی شہر تدمر میں کیے گئے حملے میں 49 افراد شہید اور 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شام کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ اسرائیل کے حملے میں تدمر میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 49 افراد جان کی بازی ہار گئے اور دیگر 50 سے زائد زخمی ہوگئےہیں۔
شام کی وزارت دفاع نے بیان میں کہا کہ رہائشی عمارت پر فضائی حملے کی سمت مشرقی شام میں الطنف کے علاقے سے تھی اور اسے ڈھانچہ جاتی نقصان بھی بہت زیادہ ہوگیا ہے۔
شام کا علاقہ الطنف امریکی زیر کنٹرول عراقی سرحد کے قریب واقع ہے۔
خیال رہے کہ شام میں 2011 میں شروع ہونے والی جنگ کے دوران اسرائیل نے متعدد مرتبہ شام پر فضائی حملے کیے ہیں جس میں شامی فوج کو دیگر ایرانی حمایت یافتہ فورسز کو نشانہ بنایا تھا۔
اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے بیان میں کہا تھا کہ شام اور لبنان کی سرحد پر ٹرانزٹ روٹ پر حملہ کیا ہے اور الزام عائد کیا تھا کہ اس روٹ کو حزب اللہ اسلحے کی منتقلی کے لیے استعمال کرتا تھا۔
شام کے سرکاری میڈیا نے بھی گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ لبنان کی سرحد سے متصل صوبہ حمص میں اسرائیل نے کئی حملے کیے ہیں اور آج حملہ ہونے والا علاقہ تدمر بھی حمص میں واقع ہے۔
تدمر کا شمار شام کے پرانے اور تاریخی شہروں میں ہوتا ہے اور یہ شہر اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے عالمی ورثے کے مقامات میں بھی شامل ہے، داعش نے 2015 میں قبضہ کرلیا تھا اور شامی فوج کے دوبارہ قبضے تک دہشت گردوں نے تاریخی مقامات کو جزوی طور پر تباہ کردیا تھا۔