ااسرائیلی فورسز نے غزہ جنگ کے دوران 95 فیصد کیسز میں فلسطینی بچوں کو سر یا سینے میں سیدھی گولیاں ماریں جو عام طور پر فوری موت کا باعث بنتی ہیں۔
یہ انکشاف برطانوی میڈیا کی تحقیقاتی رپورٹ میں سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا کہ محققین نے 160 سے زیادہ واقعات کا جائزہ لیا، جن کی تصدیق کے لیے میڈیکل ریکارڈز، عینی شاہدین کے اکاؤنٹس اور تصاویر استعمال کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق شہید ہونے والے بچوں کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ اُن بچوں کے پاس ہتھیار نہیں تھے اور وہ اکثر صرف کھیل رہے ہوتے تھے یا پھر اسرائیلی جارحیت سے بچنے کے لیے بھاگ رہے ہوتے تھے اور اِن بچوں میں سے زیادہ تر کی عمریں 12 سال سے کم تھیں۔
اِس رپورٹ پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے بارے میں سنگین قانونی اور اخلاقی سوالات اٹھاتی ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا واٹس ایپ چینل فالو کیجئے۔