دسمبر 30, 2024

2024 بچوں کے لیے تاریخ کا بدترین سال رہا۔ یونیسیف

سیاسیات۔ بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کی تنظیم یونیسیف کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2024 تصادم کی زد میں آنے والے بچوں کے لیے تاریخ کا بدترین سال رہا۔

فلسطین سے لے کر میانمار تک، ہیٹی سے لے کر سوڈان تک، دنیا دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے زیادہ تنازعات کا سامنا کر رہی ہے۔

یونیسیف کے مطابق دنیا کے تقریباً 19 فیصد بچے ،یعنی 47 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بچے تنازعات والے علاقوں میں رہ رہے ہیں اور 4 کروڑ 72 لاکھ بچے تنازعات اور تشدد کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہیں۔

غزہ اور یوکرین میں ہزاروں بچوں کی جانیں گئیں اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ نے 2024 کے پہلے 9 مہینوں کے دوران 2023 کے مقابلے میں زیادہ بچوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی۔

رپورٹ کے مطابق ہیٹی میں اس سال اب تک بچوں کے خلاف جنسی تشدد کے رپورٹ ہونے والے واقعات میں ایک ہزار فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق تنازعات سے متاثرہ ممالک میں 5کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ بچے اسکول سے باہر ہیں،تقریباً 40 فیصد غیر ویکسین شدہ اور کم ویکسین شدہ بچے جزوی یا مکمل طور پر تنازعات سے متاثر ممالک میں رہتے ہیں۔

ان تنازعات کی وجہ سے بچوں کی ذہنی صحت پر بھی بہت بُرا اثر پڑتا ہے، تشدد، تباہی اور پیاروں کے کھو جانے کا نتیجہ ڈپریشن، ڈراؤنے خواب،سونے میں دشواری، جارحانہ رویہ، اداسی اور خوف جیسے ردعمل کا باعث بن سکتا ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

nineteen − 17 =