سیاسیات-روس نے دعویٰ کیا ہے کہ کریمیلن پر ہونے والے میں امریکہ ملوث ہے جس کا مقصد صدر ولادی میرپیوٹن کو قتل کرنا تھا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے دعویٰ کیا کہ بدھ کی صبح کریمیلن قلعے پر مبینہ ڈرون حملہ یوکرین نے امریکہ کے حکم پر کیا اور یہ روسی صدر کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی تھی جسے روس کی مسلح افواج نے ناکام بنایا۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی پیسکوف نے روسی دعوے کی تردید کرتے ہوئے اسے جھوٹا قرار دیا اور کہا ہک ’روس صرف جھوٹ بول رہا ہے، امریکا نے یوکرین کی اپنی سرحدی حدود سے کارروائی کرنے کی اجازت دی اور نہ ہی کبھی اس کی حوصلہ افزائی کی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کو ابھی تک اس بات کا علم نہیں ہوسکا اور نہ ہی واضح ہے کہ کریمیلن میں کیا ہوا تھا۔ امریکہ اس حوالے سے تحقیقات کا خواہش مند ہے تاکہ واقعے کے حقائق سامنے آسکیں۔
یوکرین نے بھی کریمیلن پر ہونے والے ڈرون حملے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل بھی ماسکو کی جانب سے مال بردار ٹرینوں اور تیل کے ڈیپو کو نشانہ بنانے کا بے بنیاد الزام بھی عائد کیا جاچکا ہے جس کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
روس نے یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ وہ اگر تنازع کا حل چاہتا ہے تو اس طرح کے رویے کو ترک کردے ورنہ یہ اس بات کی غمازی ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ مل کر معاملات مزید خراب کرنا چاہتا ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ ماسکو یوکرین کے ساتھ ہونے والے تنازع کا حل مذاکرات کیلیے چاہتا ہے اور بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم ایسے واقعات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ یوکرینی صدر امن کے خواہش مند نہیں اور وہ بات چیت نہیں چاہتے۔
اُدھر کریمیلن پر ہونے والے حملے کے جواب میں جمعرات کے روز روسی فورسز نے یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت دیگر شہروں پر متعدد ڈرون حملے کیے جن میں انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
قبل ازیں روس نے یوکرین پر دو درجن جنگی ڈرون فائر کیے، چار دنوں میں تیسری بار کیف کو نشانہ بنایا اور بحیرہ اسود کے شہر اوڈیسا میں یونیورسٹی کے کیمپس کو بھی نشانہ بنایا، اس سے پہلے کہ یوکرین کی طرف سے مقبوضہ علاقے پر دوبارہ قبضے کے لیے ایک بڑا جوابی حملہ بھی کیا گیا ہے جس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
کیف کی شہری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ روس نے ممکنہ طور پر بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ ساتھ ڈرون بھی فائر کیے تھے لیکن فورسز نے انہیں ہدف پر پہنچنے سے پہلے ہی مار گرایا ہے۔