سیاسیات-عالمی قوتوں کی جانب سے روسی پٹرول پر ’’پرائس کیپ‘‘ لگانے پر روس نے خام تیل کی پیداوار بند کرنے کی دھمکی دیدی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جی-7 ممالک اور یورپی یونین کی جانب سے روسی پٹرول کی قیمت زیادہ سے زیادہ 60 ڈالر فی بیرل مختص کی گئی تھی۔
جی-7 اور یورپی یونین کے رکن ممالک اور ان کے اتحادی 60 ڈالر فی بیرل سے زیادہ قیمت پر پٹرول خریدنے پر ان کے آئل ٹینکرز کو انشورنس نہیں دی جائے گی۔
روسی صدر پوٹن نے اس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مغربی ممالک کے اس اقدام پر جوابی کارروائی پر غور کر رہے ہیں تاہم یورپی ممالک اور جی -7 ممالک اپنے اقدام سے پیچھے نہیں ہٹے تھے۔
جس پر روس نے اب یہ دھمکی دی ہے کہ پرائس کیپ نہیں ہٹائی گئی تو خام تیل کی پیداوار بند کریں گے اور اس طرح دنیا پٹرول کے مزید بحران میں مبتلا ہوجائے گی۔
اس وقت عالمی سطح پر ایل این جی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس پر امریکا نے سعودی عرب پر پیداوار بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالا تھا تاہم اوپیک نے انکار کردیا تھا۔
خیال رہے کہ روس یورپی ممالک سمیت دنیا بھر میں گیس اور تیل کی فروخت کرنے والا ایک بڑا ملک ہے تاہم یوکرین جنگ کے آغاز سے اس پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔