سیاسیات- ذرائع کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ نے سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد کی جانب سے پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات پر تبصروں پر کا اظہار کیا ہے اور انہیں آئندہ کے لیے خبردار کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ایک اور ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ زلمے خلیل زاد ریٹائرڈ سفارت کار ہیں اور کسی بھی معاملے پر تبصرہ کرنے کا حق رکھتے ہیں لیکن امریکی حکومت نے محسوس کیا کہ پاکستان کی سیاسی صورتحال پر ان کے حالیہ بیانات پہلے سے پیچیدہ دوطرفہ تعلقات کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ خارجہ نے زلمے خلیل زاد کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور انہیں ملکی سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے احتیاط برتنے کا مشورہ دیا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد اپنے ٹوئٹر پیغامات میں عمران خان کی گرفتاری اور تحریک انصاف پر پابندی سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔
22 مئی کو سابق امریکی خصوصی ایلچی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ پاکستان کی پارلیمنٹ آئندہ چند روز میں پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرسکتی ہے۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ حکومت سپریم کورٹ سے عمران خان کو الیکشن کیلئے نااہل قرار دینے کا بھی کہہ سکتی ہے، ان اقدامات سے سیاسی پولرائزیشن اور تشدد میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
بعدازاں امریکا نے سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد کے عمران خان سے متعلق بیانات کو ذاتی رائے قرار دیا تھا۔