سیاسیات- اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر جوبائیڈن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا کہا جا رہا تھا کہ مبینہ طور پر یہ فیصلہ کیا جا سکے گا کہ اسرائیل ایران کے اندر کون سے اہداف پر حملہ کر سکتا ہے۔
بائیڈن اور نیتن یاہو کے درمیان کال تقریباً 50 منٹ تک جاری رہی، اور زیادہ تر بات وائس پریزیڈنٹ کملا ہیرس نے کی ۔
صدر جو بائیڈن نے بنجمن نیتن یاہو سے کہا
امریکہ اسرائیل کا دفاع نہیں کرے گا اگر وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے( اگر ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ ہوتا ہے تو ایران تمام بین الاقوامی قوانین کو پس پشت ڈال دے گا جس کا اندازہ امریکیوں کو بخوبی ہے)
جوبائیڈن نے نیتن یاہو کو خلیج فارس میں ایران کی آئل ریفائنریوں پر حملہ کرنے کی بھی حوصلہ شکنی کی۔
اگر امریکی الیکشن سے پہلے آئل ریفائنری پر حملہ ہوتا ہے تو امریکہ سمیت یورپ میں گیس کی قلت کی ساتھ قیمتوں میں بھی تحاشہ اصافہ ہوسکتا ہے جسکی وجہ سے کملا ہرس کو الیکشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا
ایسا لگ رہا ہے کہ موجود امریکی حکومت الیکشن سے پہلے کسی بڑی کاروائی سے احتیاط برتتی نظر آرہی ہے ۔وقت بتائے گا کہ آنے والے دونوں میں اسرائیل کا ردعمل کیا ہوسکتا ہے