سیاسیات- برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل کے اتحادی امریکہ کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بھی خبردار کیا کہ واشنگٹن آبادکاری کی توسیع کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے گا۔
اس کے باوجود بدھ کو جاری پالیسی ترجیحات کے حوالے سے ایک بیان میں نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی نے کہا کہ حکومت توسیع پسندانہ پالیسی پر عمل کرے گی۔
تقریباً پانچ لاکھ یہودی آباد کار جن میں نئے وزرا میں سموترچ اور بین گویر بھی شامل ہیں، ان یہودی بستیوں میں رہائش پذیر ہیں جنہیں بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نتن یاہو نے انتہائی دائیں بازو کے ساتھیوں کو اس قدر وسیع رعایتیں اس امید پر پیش کیں ہیں کہ شاید انہیں عدالتی استثنیٰ حاصل ہو جائے یا ان کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے ختم ہو جائیں۔
نتن یاہو پر رشوت خوری، دھوکہ دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی کا الزام ہے تاہم وہ ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
صدر جوبائیڈن نے بھی کہا کہ ہمارا مقصد نئی اسرائیلی حکومت کے ساتھ خطے میں امن کے اہم کام جاری رکھنا ہے اور نئی اسرائیلی حکومت کے ساتھ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن کے لیے بھی کام جاری رکھنے ہیں۔
جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکہ دو ریاستی حل کی حمایت جاری رکھے گا اور ایسی پالیسیوں کی مخالفت کرے گا جو دو ریاستی حل کی عملداری کو خطرے میں ڈالیں۔