سیاسیات- امریکی وزیر خارجہ نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر غاصب صیہونی آبادکاروں کے وحشیانہ حملوں کو ریاض اور تل ابیب کے تعلقات کو معمول پر لانے کی راہ میں رکاوٹ قرار دے دیا۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بدھ کے روز نیویارک میں خارجہ تعلقات کی کونسل سے خطاب کے دوران کہا کہ صیہونی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر وحشیانہ حملے سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
بلنکن نے مغربی کنارے کے فلسطینیوں پر صیہونیوں کے حالیہ وحشیانہ حملوں کے اثرات کے بارے میں کہا: مغربی کنارے کی کشیدگی سے تل ابیب کو ریاض کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے ہدف کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے صیہونی بستیوں کی توسیع، مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی جیسے عوامل کی موجودگی میں فلسطینی ریاست کے قیام کی امید سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ایک ایسا موضوع ہے جو میرے اور اسرائیلی حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت کا حصہ تھا جس کے بارے میں ہم نے اپنے اسرائیلی دوستوں اور اتحادیوں کو بتایا ہے کہ اس کشیدگی کی موجودگی میں مذکورہ ہدف حاصل نہیں ہو سکتا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جوبائیڈن کی حکومت نے تل ابیب انتظامیہ کی طرف سے مغربی کنارے میں نئی صیہونی بستیوں کی تعمیر کے لئے اجازت نامہ فراہم کرنے کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مقبوضہ علاقوں میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکے۔”