سیاسیات- تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے والے نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب سے معاہدہ ہوجاتا ہے تو فلسطین کے ساتھ تنازع ختم ہوئے گا اور خطے میں امن کی راہ ہموار ہوجائے گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے والے نیتن یاہو نے دیگر ممالک کی طرح سعودی عرب کے ساتھ بھی معاہدۂ ابراہیم طے کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دو فائدے ہوں گے۔
نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ اولاً اس سے خطے میں پائیدار امن قائم ہوگا اور سب سے بڑھ کر اس معاہدے سے فلسطین اسرائیل تنازع بھی ختم ہوجائے گا۔ مجھے اس کا پورا یقین ہے اور میں اسی راہ پر چلنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔
اپنی ممکنہ پالیسی کو بیان کرتے ہوئے نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ اپنے دوسرے ہمسایوں کے ساتھ ہونے والے معاہدۂ ابراہیم کو مزید گہرا اور مستحکم کرنے کے لیے بھی پرعزم ہوں لیکن میرے خیال میں سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کے زیادہ دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔
نیتن یاہو نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب کی قیادت میری اس کوشش میں ساتھ دے گی اور مجھے پورا یقین ہے کہ وہ ایسا ضرور کریں گے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سلسلے میں قابل زکر کام کیا تھا۔
قبل ازیں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطینی ریاست کو معمول پرلانے کے لیے اسرائیل کے ساتھ نتیجہ خیز اور دو طرفہ سود مند تعلقات، فلسطین کے دو ریاستی حل کی شرط کے ساتھ حمایت کی تھی۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو نے حالیہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی ہے تاہم انھیں تیسری بار وزیراعظم بننے کے لیے اتحادیوں کی ضرورت ہوگی، حکومت کی تشکیل کے لیے آخری تاریخ 21 دسمبر ہے۔