نومبر 24, 2024

فرانس: میکرون کا سوشل میڈیا پر پابندی کا عندیہ،مخالفین کی طرف سے شدید ردِعمل

سیاسیات- فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو بڑے پیمانے پر پرتشدد مظاہروں پر قابو پانے کے لیے سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر پابندی کا عندیہ دینے کے بعد ان کے مخالفین کی طرف سے شدید ردِعمل کا سامنا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق میئرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ہمیں سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے بارے میں سوچنا ہوگا، ہمیں ان پر پابندی عائد کرنی ہوگی، جب چیزیں قابو سے باہر ہوجائیں تو ہم شاید ان کو کنٹرول کرنے یا پابندی عائد کرنے کا سوچیں گے۔

ایمانوئل میکرون اور ان کے وزرا نے نشاندہی کی ہے کہ 27 جون کو ٹریفک اسٹاپ پر 17 سالہ نوجوان ناہیل ایم کے پولیس کی فائرنگ سے قتل کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کی تصاویر اور ویڈیوز کو پھیلانے میں سنیپ چیٹ، ٹک ٹاک، ٹیلی گرام میسنجر کا بہت بڑا کردار ہے۔

صدر نے کہا کہ جب سوشل میڈیا قتل کی منصوبہ بندی یا کوشش کرنے کا آلہ بن جائے تو یہ حقیقت میں بہت بڑا مسئلہ ہے۔

گرینز رہنما میرین توندی لیئر نے نشریاتی ادارے فرناس انٹر کو بتایا کہ ’یہ تشویش ناک ہے کہ جب ہم اس نتیجے پر پہنچیں کہ سوشل نیٹورکس پر پابندی عائد کرنا ہی واحد حل ہے تو خود سے پوچھیں کہ آپ کس نکتہ پر پہنچے ہیں۔

فرانس کے دائیں اور بائیں بازو کے دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے بھی اس تجویز پر سخت تنقید کی۔ کنزرویٹو پارلیمانی سربراہ اولیور مارلیکس نے بھی ٹوئٹر پر لکھا کہ چین، ایران یا شمالی کوریا کی طرح سوشل نیٹ ورک پر پابندی عائد کریں، یہاں تک کہ اگر یہ توجہ ہٹانے کے لیے اشتعال انگیزی ہے، تو یہ بہت برا عمل ہے۔

ادھر ایمانوئیل میکرون کے پارلیمانی ساتھیوں نے بھی آواز اٹھائی کہ سوشل نیٹ ورکس کو منقطع کرنے کا مطلب اس خیال سے دستبردار ہونا ہوگا کہ جمہوریت اس کے خلاف آنے والے آلات سے زیادہ مضبوط ہے، یہ ایک غلطی ہوگی۔

تاہم ڈیجیٹل ٹرانزیشن کے وزیر جین نائل بیروت نے کہا ہک سوشل میڈیا نیٹورکس پر پابندی عائد کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں آیا۔

کابینہ کے ترجمان اولیور ویران نے آج وزرا کی ملاقات کے بعد کہا کہ اس کے بجائے حکومت قانون سازوں کو اس بات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اکٹھا کرنا چاہتی ہے کہ موجودہ سوشل نیٹ ورک بل کو کس طرح بہتر کیا جائے جو کہ اس وقت زیر بحث ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

sixteen + eighteen =