نومبر 17, 2024

عالمی ادارے اپنے نمائندوں کو اسلام مخالف بیانات سے روکیں. طالبان

سیاسیات-    افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے شرعی سزاوں کے نفاذ پر اقوام متحدہ کمیشن برائے انسانی حقوق اور مغربی ممالک کے نمائندوں کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ادارے اپنے نمائندوں کو اسلام مخالف بیانات دینے سے روکیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں طالبان کی حکومت نے امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ کے حکم پر مختلف جرائم میں ملوث 3 خواتین سمیت 14 ملزمان کی شرعی سزاوں پر عمل درآمد کردیا۔ ان مجرموں کو کوڑے لگائے گئے تھے جس پر اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان نے اس سزا کو غیر انسانی عمل قرار دیا تھا جب کہ مغربی ممالک نے بھی کوڑے کی سزا کو ظالمانہ فعل کہا تھا۔

جس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان طالبان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان اور مغربی ممالک کے نمائندوں کی جانب سے کوڑوں کی سزا کو غیر انسانی اور ظالمانہ فعل قرار دینا مقدس مذہب اسلام کی توہین اور عالمی معیارات کے منافی ہے۔ طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور مغربی ممالک کو اپنے نمائندوں کو غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیانات دینے سے روکنا چاہیئے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان روینہ شامداسانی نے خواتین سمیت 14 افراد کو کوڑے مارنے کی سزا کے خلاف بیان دیا تھا۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

fifteen + 8 =