نومبر 16, 2024

طالبان ملک میں طالبات پر لگائی گئی پابندیوں کو فوری منسوخ کریں۔ اقوام متحدہ

سیاسیات- اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے طالبان کی جانب سے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کو نشانہ بنانے والی سخت پالیسیوں کے ’خوفناک‘ نتائج کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں برسر اقتدار گروپ کو اپنی پابندیوں کو فوری طور پر منسوخ کرنا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ونگ کے ہائی کمشنر وولکر ترک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اگر کسی ملک کی آدھی آبادی کو نظام سے خاج کردیا جائے تو دنیا کا کوئی ملک سماجی اور معاشی طور پر ترقی نہیں کر سکتا بلکہ حقیقتاً اپنا وجود بھی برقرار نہیں رکھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں پر لگائی جانے والی یہ ناقابل فہم پابندیاں ناصرف پوری افغان قوم کی مشکلات و مصائب میں اضافہ کریں گی بلکہ خدشہ ہے کہ افغانستان کی سرحدوں سے باہر بھی اس طرح کے مسائل سے خطرہ لاحق ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ ان پالیسیوں کے باعث افغان معاشرے کو عدم استحکام کا خطرہ لاحق ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ میں برسر اقتدار حکام پر زور دیتا ہوں کہ وہ تمام خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کا احترام اور تحفظ یقینی بنائیں، تمام خواتین اور لڑکیوں کے دیکھے جانے، سنے جانے اور ملک کی سماجی، سیاسی اور معاشی زندگی کے تمام شعبوں میں حصہ لینے اور ان میں اپنا حصہ ڈالنے کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

fourteen + 2 =