سیاسیات- سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی چینل فاکس نیوز کو بتایا ہے کہ جو بائیڈن نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ہاتھ نہ ملا کر ان کی توہین کی تھی۔
گذشتہ ہفتے نیویارک کی ایک عدالت میں خود پر فردِ جرم عائد ہونے کے بعد پہلا انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی رات میزبان ٹکر کارلسن کو بتایا کہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے فرانس اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات خراب کر لیے ہیں۔ ’آپ سعودی عرب کو دیکھیں۔ دیکھیں کیا ہوا۔ وہ بہت اچھے لوگ ہیں۔ وہ ہماری مدد کرنا چاہتے تھے۔ یہ گئے اور ان سے مکا ملا دیا۔‘
انہوں نے کہا، ’کیا مکا ٹکرانے کا مطلب آپ سمجھتے ہیں؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سے ہاتھ نہ ملائیں کیونکہ آپ کا ہاتھ گندا ہے، یہ مطلب ہے مکا ملانے کا۔ ان کی توہین کی گئی۔ آپ سمجھے اس کو؟‘
گذشتہ سال جولائی میں امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران جدہ میں ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی اور اس دوران ولی عہد سے مکا ٹکرایا تھا۔
انٹرویو کے دوران صدر ٹرمپ نے فرانس کے صدر میکروں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان کے میکروں کے ساتھ اچھے تعلقات تھے مگر اب وہ چین کے ساتھ مل گئے ہیں۔
ٹرمپ نے، جو ایک بار پھر صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں، انٹرویو میں کہا کہ ان کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد امریکہ کا دنیا میں اثر و رسوخ ماند پڑتا جا رہا ہے۔
تاہم اس انٹرویو کے بعد وائٹ ہاؤس نے کوئی خاص ردِ عمل نہیں دیا۔ ترجمان جان کربی نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ فرانس کے ساتھ زبردست دوطرفہ تعلقات سے مطمئن اور پراعتماد ہے۔‘