سیاسیات-روس نے بحیرہ اسود سے گزرنے والے تمام جہازوں کو فوجی ہدف سمجھ کر نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔
روسی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین جانے والے تمام جہازوں کو کیف کا اتحادی اسلحہ بردار جنگی جہاز تصور کیا جائے گا اور انہیں تباہ کردیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے یہ اقدام اجناس ڈیل ختم کیے جانے پر کیا ہے جب کہ کریملن پہلے ہی ترکیہ، یوکرین اور اقوام متحدہ کو آگاہ کرچکا ہے۔
دوسری جانب روس کے یوکرین اناج معاہدے سے نکلنے کے بعد دنیا بھر میں غذائی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہےکہ یوکرین سے اناج کی فراہمی رکنے سے جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے غریب اور کم آمدنی والے ممالک متاثر ہوں گے۔
صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس کے مطالبات پورے ہونے کے بعد ہی روس اناج معاہدے میں واپس آئے گا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل روس کے زیرانتظام یوکرین کے علاقے کرائمیا کے پُل پر مبینہ طور پر یوکرین کے حملے میں 2 روسی شہری ہلاک اور ایک بچی زخمی ہوگئی تھی جب کہ پل کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچا۔
اس حملے کے بعد روس نے یوکرین سے اناج برآمدات کے معاہدے پر عملدرآمد روکنے کا اعلان کیا تھا جس پریوکرین کے صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ماسکو کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کے باوجود بحیرہ اسود سے اناج کی برآمدات روس کے بغیر بھی جاری رہے گی۔