سیاسیات-روس کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر کیف دوبارہ نیوٹرل اسٹیٹس اپنانے اور نئی علاقائی حقیقتوں کو تسلیم کرنے کو تیار ہے تو تنازع کو حل کیا جا سکتا ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق ڈپٹی وزیر خارجہ نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ روس کا ماننا ہے کہ امن صرف اس صورت میں ممکن ہو سکتا ہے جب یوکرینی فوج عداوت کو ترک کرتے ہوئے مغربی ہتھیاروں کی ترسیل کو روک دے۔
انہوں نے کہا کہ دیرپا قیام امن کیلئے لازمی ہے کہ یوکرین اپنی نیوٹرل اور نان الائن پوزیشن پر واپس آجائے، نیٹو اور یورپی یونین کی رکنیت سے انکار کردے اور لوگوں کے حق خودارادیت کے اظہار کے بعد نئی علاقائی حقیقتوں کو تسلیم کرے۔
اپنے انٹرویو میں روسی ڈپٹی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ قیام امن کیلئے یوکرین وہاں آباد روسی زبان بولنے والوں سمیت دیگر اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرے اور روسی بطور سرکاری زبان نافذ کرے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی شرائط کو مسترد کرتے ہوئے روسی فوج سے یوکرینی علاقے خالی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔