سیاسیات- امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے دوبارہ صدارتی امیدوار نہ بننے پر غور شروع کردیا ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق صدر بائیڈن کے انتہائی قریبی افراد کا کہنا ہےکہ جو بائیڈن نے دستبردار ہونے کے لیے ابھی اپنا ذہن تو نہیں بنایا تاہم بظاہر وہ اس حقیقت کو تسلیم کر رہے ہیں کہ انہیں ممکنہ طورپر اس دوڑ سے دستبردار ہونا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق بائیڈن اب اس بات پر یقین کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں کہ نومبر کے صدارتی انتخابات کو جیتنا ان کے لیے مشکل ہوگا اور بلآخر انہیں صدارت سے دستبردار ہونا پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ عین ممکن ہے کہ جوبائیڈن کاملا ہیریس کو صدارتی امیدوار کی حیثیت سے نامزد کردیں۔
میری لینڈ کے رکن کانگریس جیمی ریسکین بھی اب ان ڈیموکریٹ رہنماؤں میں شامل ہیں جو بائیڈن پر زور دے رہے ہیں کہ وہ دستبردار ہوں۔
اس سے قبل گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سےباہر ہونے کا مشروط اشارہ دیا تھا۔
ایک انٹرویو میں جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اگر ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ طبی مسائل پیچیدہ نوعیت کے ہیں تو وہ صدارتی دوڑ سے باہر ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ جوبائیڈن کورونا میں مبتلا ہوگئے اور انہيں ویکسین بھی لگادی گئی ہیں، وہ آئسو لیشن میں صدارتی فرائض سرانجام دے رہے ہيں۔
81 سالہ امریکی صدر پر ڈونلڈ ٹرمپ سے پہلے مباحثے کے بعد سے اپنی ہی سیاسی جماعت کے متعدد رہنماؤں کی جانب سے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کا دباؤ ہے۔
ادھر سابق ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی نے بھی صدر بائیڈ ن سے ٹیلی فون پر کہاکہ پولز سے پتا چلتا ہے کہ وہ جیت نہیں سکتے۔
اس پر صدر بائيڈن نے کہا کہ ان کے پاس ایسے پولز ہیں جو کامیابی کا بتاتے ہیں۔