مئی 24, 2025

جب تک غزہ کے تمام علاقے اسرائیلی کنٹرول میں نہیں آجاتے، جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو

سیاسیات- اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جب تک غزہ کے تمام علاقے مکمل طور پر اسرائیلی کنٹرول میں نہیں آ جاتے، جنگ جاری رہے گی تاہم اسرائیل کی حفاظت کو یقینی بنانے والی ’سیکیورٹی شرائط‘ کے تحت جنگ ختم کرنے کو تیار ہوں۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ وہ جنگ صرف ایک صورت میں ختم کرنے کے لیے تیار ہیں، جب اسرائیلی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ’واضح شرائط‘ موجود ہوں۔

مزید کہا کہ ’ ان شرائط میں تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، حماس کا ہتھیار ڈالنا اور ان کی قیادت کا غزہ سے الگ ہونا، علاقے کا مکمل طور پر غیر مسلح کیا جانا شامل ہے جب کہ جو غزہ چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں، انہیں جانے کی اجازت دی جائے گی۔

اسرائیل کا حماس کو شکست دینے کا ’واضح اور جائز‘ مقصد ہے، اپنے مقصد کے حصول کے لیے آخر تک پرعزم ہیں اور ہمارا کام ابھی مکمل نہیں ہوا، ہمارے پاس ایک بہت منظم منصوبہ ہے۔

نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر حماس کے رہنما محمد سنوار کو بھی شہید کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ اسرائیل سے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، دراصل وہ چاہتے ہیں کہ غزہ پر حماس کی حکمرانی برقرار رہے۔

’ایران اب بھی اسرائیل کیلئے بڑا خطرہ ہے‘

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اگرچہ اسرائیل نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا ہے لیکن اس کے باوجود ایران اسرائیل کے لیے اب بھی بڑا خطرہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل امریکا کے ساتھ مل کر ایک ایسے معاہدے کی کوشش کر رہا ہے جو ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روک سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ایسے کسی بھی معاہدے کا خیرمقدم کرے گا لیکن ساتھ ہی وہ یہ حق محفوظ رکھتا ہے کہ اپنی سلامتی کا دفاع خود کر سکے۔

’غزہ مکمل طور پر اسرائیل کے کنٹرول میں ہوگا‘

نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ کی پٹی مکمل طور پر اسرائیلی سیکیورٹی کنٹرول میں ہو گی اور حماس کو شکست دی جائے گی اور جب تک غزہ کے تمام علاقے مکمل طور پر اسرائیلی کنٹرول میں نہیں آ جاتے، جنگ جاری رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل عارضی جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کے لیے تیار ہے۔

اپنے خطاب میں نیتن یاہو نے غزہ میں امدادی سرگرمیوں کے لیے تین نکاتی منصوبہ پیش کیا جن کے تحت غزہ کو بنیادی امدادی اشیا فراہم کی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی کمپنیوں کے ذریعے خوراک کی تقسیم کے مراکز قائم کیے جائیں گے جنہیں اسرائیلی فوج کی سیکیورٹی حاصل ہو گی اور غزہ پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد شہریوں کے تحفظ کے لیے ایک مخصوص زون قائم کیا جائے گا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے غزہ میں فوجی حملے بند کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

18 − 17 =