سیاسیات-لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر 2020 میں ہوئے دھماکے کے معاملے میں اس وقت کے وزیراعظم ، دوسابق وزراء، پراسیکیوٹرجنرل اور دیگر تین ججوں پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ اعلیٰ سکیورٹی حکام سمیت 15ا فراد کو شامل تحقیق کر لیا گیا ہے۔
مرکزی تفتیش کار جج طارق بیطار نے ایک سال بعد گزشتہ روز تحقیقات دوبارہ شروع کردی تھیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیروت دھماکے کے مقدمے میں اس وقت کے وزیراعظم حسن دیاب اور دیگردو وزیروں پر خونریزی کی فردجرم عائد کی گئی ہے۔
تاہم پراسیکوٹر جنرل،دیگر 3 ججوں پر عائد الزامات کی وضاحت نہیں کی گئی۔
بیروت میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات حکمران دھڑوں کی جانب سے سیاسی مزاحمت اور مرکزی تفتیش کار جج طارق بیطارکے خلاف قانونی چیلنجز کی وجہ سے ایک سال سے زیادہ عرصے تک تعطل کا شکاررہی ہیں۔
واضح رہے کہ دھماکا بیروت کی بندرگاہ پر 2020 میں موجودسیکڑوں ٹن امونیم نائٹریٹ کی وجہ سے ہوا تھا جس میں 220افراد ہلاک اور 6500 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔