سیاسیات۔ برکس اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں مشرق وسطی کی صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے غزہ اور مغربی کنارے پر اسرائیل کی بمباری سے بڑے پیمانے پر فلسطینی شہریوں کی اموات، جبری انخلا اور تباہی پر تشویش کا اظہار کردیا گیا۔
مشترکہ اعلامیے میں لبنان کی صورتحال پر بھی عالمی برداری کو خبردار اور شہریوں کی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا گیا ہے۔
برکس کے مشترکہ اعلامیے میں یوکرین کے معاملے پر اقوام متحدہ کے چارٹر پرعمل اور تنازعے کو مذاکرات سے حل کرنے پر زوردیا گیا ہے۔
برکس اجلاس میں روس نے برکس سرمایہ کاری پلیٹ فارم بنانے، اجناس کی ایکسچینج قائم کرنے اور قیمتی دھاتوں اور ہیروں کی خرید و فروخت کیلئے علیحدہ پلیٹ فارم بنانے کی تجاویز پیش کیں۔
برکس اجلاس کا دوسرے روز دوطرفہ بات چیت کا محور رہا جس دوران روس کے صدر پیوٹن نے چینی ہم منصب شی جن پنگ، بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی، جنوبی افریقا اور مصر کے صدور سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں میں اقتصادی تعاون بڑھانے اور تنظیم میں نئے اراکین شامل کرنے پر بات ہوئی۔
اس موقع پر روسی صدر کا کہنا تھا کہ تنظیم کے اراکین اقدار اور عالمی نکتہ نظر پر یکساں موقف کے حامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک نیا کثیرالقطبی ماڈل بن رہا ہے جو اقتصادی ترقی کی نئی لہر کی بنیاد بن رہا ہے اور یہ گلوبل ساؤتھ اور ایسٹ کے سبب ہے۔
برکس اجلاس کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ نے امور میں کثیرالجہتی طرز اپنانے پر زور دیا۔