نومبر 15, 2024

ایلون مسک کی اقوام متحدہ میں ایرانی مستقل مندوب سے ملاقات، ایران کی جانب سے عدم تصدیق و تردید

سیاسیات- امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک نے اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب سے ملاقات کی ہے لیکن ایران نے ابھی تک اس ملاقات کی تصدیق نہیں کی۔

امریکی میڈیا نے دو ایرانی حکام کے حوالے سے ایلون مسک اور امیر سعید ایراوانی کی درمیان ہونے والی ملاقات کی تصدیق کی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ایرانی حکام نے بتایا کہ دونوں شخصیات کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ختم کرنے سے متعلق امور پر بات کی گئی۔

امریکی میڈیا کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ایک گھنٹہ طویل یہ ملاقات نیویارک میں ایک خفیہ مقام پر ہوئی، ملاقات سے متعلق اقوام متحدہ میں بائیڈن ایڈمنسٹریشن کے نمائندوں کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ملاقات کی درخواست ایلون مسک نے کی تھی جبکہ جگہ کا انتخاب اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے کیا۔

رپورٹ  کے مطابق  ایرانی اہلکار کا کہنا تھا کہ سفیر ایراوانی نے ایلون مسک پر زور دیا کہ وہ امریکی وزارت خزانہ سے کہیں کہ وہ ایران پر عائد پابندیاں اٹھائے اور دعوت دی کہ وہ اپنے کچھ بزنس تہران لائیں۔

امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے مستقل مندوب کی ایلون مسک سے ملاقات کی تردید کردی ہے تاہم ایلون مسک کی ٹیم کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کےدوران کہا تھا کہ وہ جنگیں ختم کرنا چاہتے ہیں تاہم ٹرمپ کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر اسٹیون شیئنگ نے کہا کہ وہ ایسی نجی میٹنگز پر تبصرہ نہیں کریں گے جو ہوئی ہوں یا نہ ہوئی ہوں۔

جبکہ عبوری دور میں ترجمان کیرولائن لیو  نے کہا کہ امریکی عوام نے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر منتخب ہی اس لیے کیا ہے کیونکہ وہ ان پر اعتماد کرتے ہیں کہ وہ ملک کو طاقت کے ذریعے امن کی طرف واپس لے کر جائیں گے،عہدہ سنبھالنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ ایسا ہی کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت میں ایران نیوکلیئر ڈیل ختم کردی تھی اور تہران پر مزید پابندیاں عائد کی تھیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ ہی نے ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کو عراق میں قتل کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

جس کے بعد ایران کے سپریم لیڈر نے ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات ختم کردیے تھے اور جنرل سلیمانی کے قتل کا انتقام لینے کی دھمکی دی تھی۔

ملاقات کی خبروں سے پہلے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نےاقوام متحدہ کے ایٹمی واچ ڈاگ ادارے کے سربراہ سے ملاقات کی تھی اور بعد میں جاری بیان میں کہا تھا کہ اختلافات تعاون اور مذاکرات کے ذریعے ختم کیے جاسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران حوصلے اور نیک نیتی سے آگے بڑھنے پر متفق ہے، ایران نے پرامن نیوکلیئر پروگرام کے معاملے پر مذاکرات کی میز کبھی نہیں چھوڑی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ ان کی نئی کابینہ میں ایلون مسک اور وویک راماسوامی گورنمنٹ ایفیشینسی کا محکمہ سنبھالیں گے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

fourteen − 14 =