سیاسیات- سینٹکام کے سابق کمانڈر جنرل “فرانک مِک مکنزی” نے کہا ہے کہ ایران کی بڑھتی ہوئی میزائل طاقت امریکہ کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ایک نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ “سینٹکام” مشرق وسطیٰ و افریقہ اور سنٹرل ایشیاء میں امریکی فوج کا ادارہ ہے جو تینوں مذکورہ علاقوں کے ممالک کو واشنگٹن کے مطابق کنٹرول کرتا ہے۔ جنرل فرانک مِک مکنزی 2019ء سے 2022ء تک اس ادارے کے سربراہ رہے ہیں۔ انٹرویو کے ایک حصے میں جنرل مکنزی نے کہا کہ ایران، علاقے سے امریکہ و دیگر مغربی ممالک کو نکالنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس کی یہ حکمت عملی ابھی تک جاری ہے۔ نیز تہران بہتر حکمت عملی کے ساتھ پابندیوں میں کمی کے لئے بھی قدم اُٹھائے گا۔
جنرل مکنزی نے ایرانی میزائل پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے گزشتہ 10 سالوں میں بلیسٹک میزائلوں کی تیاری پر خوب توجہ دی ہے۔ ان کے پاس ہزاروں کروز اور شارٹ رینج میزائلوں کے علاوہ مختلف اقسام کے ڈرونز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ہم ایران کے جوہری پروگرام پر زیادہ فوکس کرنے کی وجہ سے اس ملک کی دیگر صلاحیتوں سے غافل ہو جاتے ہیں، جیسا کہ آج کل ایران کی میزائل ٹیکنالوجی ہمارے لئے باعث تشویش ہے اور یہ موضوع بھی تہران کے ایٹمی پروگرام کی طرح مہم ہے۔ دوسری جانب ایران کے سپر سونک میزائل “فتاح” کی رونمائی کے دوران امریکہ کے یونائیٹڈ پریس نے اپنی ایک رپورٹ میں واشنگٹن کی تشویش کی جانب اشارہ کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکہ کے پاس اس میزائل کا مقابلہ کرنے کے لئے کوئی زمینی و فضائی دفاعی سسٹم موجود نہیں۔